|

وقتِ اشاعت :   April 9 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اراکین نے کہا کہ صوبے کے قومی شاہراہوں پر روزانہ کی بنیاد پر ٹریفک حادثات میں انسانی جانوں کا ضیا ع قابل افسوس ہے صوبے کے قومی شاہراہوں پر غیر تجربہ کارڈرائیورز کے باعث مختلف حادثات رونما ہورہے ہیں ٹرانسپورٹرز اپنے مالی فوائد کے لئے ایک ڈرائیور سے کام چلاتے ہیں جس سے مسافروں کے جان ومال محفوظ نہیں ہے ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی یاسمین لہڑی نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہوں پر ہر روز ٹریفک حادثات ہو تے ہیں گزشتہ روز لکپاس کے قریب مسافر بس میں9 جانیں ضیاع ہوئی اور سینکڑوں زخمی ہوئے سپیڈ کو کنٹرول کرنے کے لئے کوئی مکینزم نہیں ہے قومی شاہراہوں کے ساتھ ساتھ شہر کے اندر بھی ٹریفک حادثات رونما ہو تے ہیں جس کی اصل وجہ سرکاری گاڑیوں کا بے دریغ استعمال ہے پانچ بجے کے بعد سرکاری گاڑیوں پر پابندی عائد کی جائے اور ٹریفک قوانین کا خاص خیال رکھا جائے پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے چیئرمین مجید خان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان میں اراکین اسمبلی کو ممنوع بور کا لائسنس جاری نہیں کیا جا رہا ہم نے کئی ماہ سے کلاشنکوف کے لائسنس سے وفاق کے پاس دستاویزات جمع کروائی ہے لیکن وہ کوئی توجہ نہیں دی رہی اٹھارویں ترمیم کے بعد ان لائسنس کا اجراء صوبے کا اختیار ہے لیکن اسے بھی تسلیم نہیں کیا جا رہا وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار خود کو ووائسرے سمجھتے ہیں صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد ممنوع بور کے لائسنس کا اختیار صوبوں کو ہے جو کہ ابھی تک نہیں دیا گیا وفاقی حکومت کو صوبائی حکومت مراسلہ تحریر کریں کہ وہ ان لائسنس کے اجراء کا اختیار صوبے کو دیں چوہدری نثار ہمارے پارٹی کے رکن اور وفاقی وزیر ہے ان کے بارے میں وائسرے جیسے لفظ کروائی سے حزب کئے جائے رکن صوبائی اسمبلی میر اظہار خان کھوسہ نے کہا کہ نصیرآباد اور جعفرآباد میں واپڈا کے اہلکار بھتہ خوری کر رہے ہیں واپڈا مل اور چکی مالکان سے لاکھوں روپے بھتہ وصول کر تے ہیں پینل آف چیئرمین منظور کاکڑ نے کہا کہ آپ نے بجلی لوڈ شیڈنگ سے متعلق قرارداد جمع کرائی ہوئی ہے جبکہ آئے گی تب آپ کی سفارشات کو دیکھا جائیگا صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے پولیس والوں کوترقی کے حوالے سے جو تحفظات ہے وہ انتہائی سنجیدہ نوعیت کے ہیں اگر اس مسئلے کو نہیں دیکھا گیا تو آئندہ چند سالوں میں وفاقی پولیس میں پولیس کی نمائندگی ختم ہو جائیگی میں نے اس مسئلے کی حل کے لئے کافی ہوم ورک کیا ہے آپ کی یقین دہانی پر مزید اس پر کام کرونگا صوبائی وزیر ریونیو شیخ جعفر خان مندوخیل نے کہا کہ کراچی سے قانونی طور پر لانے والے آئل ٹینکر کو کئی کئی روز تک روکے رکھا جا تا ہے ایرانی یا غیر قانونی آئل ٹینکر کو بالکل نہیں روکا جاتا ایف سی قانونی طور پر ڈیزل لانے والوں سے بھتہ لیتی ہے اس مسئلے سے متعلق آئی جی ایف سی کو تحریری طور پر بھی آگاہ کیا ہے ایرانی ڈیزل کی آمد نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ثبت کر دیا ہے صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ایرانی ڈیزل سمگلنگ کی تدارک کے لئے کارروائی کی گئی ہے کسی کو بھی کرپشن کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی صوبے میں بھرتی کے لئے ہم نے بلکہ بیورو کریسی پیسے لیتی چھوٹی سے پوسٹ کے لئے لوگوں سے دو سے تین لاکھ روپے لئے جا تے ہیں جس کے اجازت نہیں دیتے اگر میں ا پنے حلقے کے کسی بگٹی کو لگایاہے تو وہ اس صوبے اور ملک کا شہری ہے افغانستان سے نہیں آیا ہے شفاف بھرتیوں کے حوالے سے وزیراعلیٰ سے بھی بات کرونگا ۔