|

وقتِ اشاعت :   April 10 – 2017

پنجگور: بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی سیکریٹری جنرل و سابق صوبائی وزیر زراعت میر اسد اللہ بلوچ نے کہاہے کہ اسلام آباد اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کرے ہم بھی ایجوکیشن و ترقی چاہتے ہیں 20کروڑ عوام کا پاکستان کی ترقی صرف لاہور کی رونق نہیں ہے بلوچستان کے عوام اسلام آباد لاہور کی طرح برابری کی بنیاد پر حقوق چاہتے ہیں، پاکستان کے آئین و قانوں کے مطابق ہمیں ہمارے حقوق دیئے جائیں،گزشتہ ادوار سے لیکر موجودہ دور میں بلوچستان کے ساتھ ناانصافی نابرابری کی جارہی ہے ،قومی حقوق کے حصول کیلئے پارلیمنٹ میں ہمیشہ اپنی پالیسیوں کے تحت ہمیں زیر کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اپنے عوام کی حقوق کے حصول کیلئے آواز بلند کرتے رہے کبھی خاموش نہیں بیٹھے ہیں اور اپنے قوم کا سودا نہیں کیا ،بلوچستان قدرت کی طرف سے ایک مالا مال خطہ ہے جس کے سینے کی معدنیات بلوچ قوم کو صدیوں سال زندگی کے تمام بنیادی ضرورت دے سکتی ہے لیکن نیشنل پارٹی نے اپنی ذاتی مفادات و مرکزی حکومت کو خوش کرنے کیلئے بلوچ قوم کے مزدوروں خشک لبوں اور انتہائی مظلوموں کا سودا کیا ، ملک کا وزیر اعظم نواز شریف کلیتا ایک بزنس مین ہے انکی سوچ فکر کاروبار ہے اور نیشنل پارٹی انکی کاروبار کو وسعت دے کر اپنی بی ٹیم کا فرض اداکررہی ہے بی این پی عوامی اپنے عوام کے خلاف ہر سازش کو ناکام بنانے کیلئے کمربستہ ہے عوام کے سودا گروں نے پانچ سال کیلئے جس طاقت و حیلے سے رات کے تین بجے سودا لگا کر جو کرنا تھا انہوں نے عوام کے ساتھ انصافی کیا عوام انہیں انکے ہر پل پل کے اذیت کا احساب لے گی 2018میں رات کے اندھیرے میں نہیں ہوگا اب الیکشن ہوگا ہر پولینگ پر عوام کی حق رائے دہی استعمال ہوگی ان کے چہروں سے نقاب اتر چکا ہے پانچ سالوں کی مسافت نے ہمیں مظبو ط پالیسی سکھائی ہے کہ ہم بلوچستان کو خوبصورت بنا سکتے ہیں عوام کی تقدیر فردی مفادات و انکے روشن در و دیواروں سے تبدیل نہیں ہوگا ،غریب عوام کو جون پے جون کا قصہ سنا کر ٹرخانے کا دور گزر چکا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نے نوک آباد گرمکان میں نیشنل پارٹی کے مستعفی ہونے والے بابو عبدالرحمن، حاجی بدل خان ،محمد حسین، ولی محمد، نوراحمد، شاہ جی ،غلام مصطفی ،شیر جان ،رضوان، عبدالکریم، شبیراحمد، استاد غلام رسول ،نجام فضل کی سربراہی میں 141افراد کی بی این پی عوامی میں شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا بی این پی عوامی کے ضلع آرگنائز کپٹن محمد حنیف ،نثار کاشانی ،نوراحمد، حاجی اکبر، رحمد ل ،بابو عبدالراحمن،حاجی رحمت اللہ و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔