|

وقتِ اشاعت :   April 11 – 2017

کوئٹہ: ہزار گنجی اورگردونواح میں جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے مختص اراضی کے الاٹ کرنے کی تجویز زیر غور، ذرائع کے مطابق الاٹمنٹ میں ایک صوبائی وزیر پیش پیش ہیں، شاہوانی قبیلے سے تعلق رکھنے والے کئی معتبر قبائلی عمائدین کے مطابق کوئٹہ کی تمام اراضی کے اصل مالک کاسی، بازئی ،یاسین زئی اور شاہوانی قبائل ہیں، تقسیم ہند سے قبل برطانوی حکومت نے بھی سرکاری فلاحی مقاصد کیلئے انہی قبائل سے اراضی حاصل کی ، ان میں ہزار گنجی کی وہ اراضی بھی شامل ہے جو اس پر ہزار گنجی نیشنل پارک کے نام جانناجاتا ہے، شاہوانی قبائل یہ زمین جنگلی حیات کے تحفظ کیلئے سرکار کو باقاعدہ ایک معاہدے کے تحت دیا تھا، ہزار گنجی نیشنل پارک نایاب جنگلی جانور بالخصوص مار خور پائے جاتے ہیں جو اس وقت چند سو کی تعداد زندہ ہے، ان قبائلی عمائدین کے مطابق اب سننے میں آرہا ہے کہ بورڈ آف ریونیو ان میں سے کچھ حصہ الاٹ کرنے پر غور کر رہی ہے، بتایا جاتا ہے کہ یہ اراضی کمرشل مقاصد کیلئے الاٹ کیا جاسکتا ہے، واضح رہے کہ کوئٹہ کے چاروں قبائل عرصہ دراز سے یہ شکوہ کرتے آرہے ہیں کہ ان کی جدی پشتی اراضی کو سرکاری غیر قانونی طریقے ہتھیارہی ہے اور اس کیخلاف یہ قبائل جلد گرینڈ جرگہ بلارہی ہے