کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں جب تک اولس ماضی میں بر سر اقتدار جماعتوں کا احتساب نہیں کر تے یہاں کے عوام کو درپیش سنگین معاشی قومی مشکلات کا مداوا ممکن نہیں ماضی میں بر سر اقتدار قوتوں نے وطن کو کھنڈرات میں تبدیل کر کے رکھ دیا دوسری جانب قوم کے نام پر بڑے بڑے دعوے کرنے والوں نے قوم سے کئے گئے تمام وعدوں کو یکسر بھلا کر ذاتی ، خاندانی، گروہی مفادات کو اولیت دی قومی تحریک سے جن نکات کو بنیاد بنا کر راستے الگ کئے گئے تھے آج ان وعدوں کو کہا تک وفا کئے گئے جنوبی پشتونخوا وسائل میں50 فیصد حصہ پشتو زبان کی ترقی ، اقتدار کے ایوانوں میں اس پر کتنا بحث کیا گیا کب قرارداد لایا گیا یہی وجہ ہے کہ مذکورہ جماعت کے نظریاتی، سیاسی، فکری کیڈر اور کارکن مایوس ہو کر اس جماعت سے مستعفی ہو رہے ہیں ہوس اقتدار میں تمام روایات اقدار بھلا دیا حتیٰ کہ پارٹی کے اندر انٹر ا پارٹی الیکشن نہیں کرا سکے لہٰذا وہ کرپشن کمیشن کے حصول میں تو کامیاب ہو گئے لیکن پشتون اولس کو اعتماد کھو بیٹھے خطے میں ایک نئے جنگ چھیڑنے کے لئے صف بندیاں بنائی جا رہی ہے مسلک اور عقیدے کے بنیاد پر مسلمانوں کے درمیان مسلمانوں کے ذریعے تفرقہ کو فروغ دیا جا رہا ہے اور اس جنگ کے شعلے پر پشتونخوا وطن میں جلیں گے لہٰذا ہم قوم سے ادراک کرنے کی اپیل کر تے ہیں فکر با چا خان کے سوا تمام راستے معدوم ہو چکے ہیں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی، صوبائی نائب صدر ڈسٹرکٹ چیئرمین ملک نعیم بازئی، ضلعی سینئر نائب صدر حاجی عبدالجبار کاکڑ، اراکین مرکزی کمیٹی رشید خان ناصر، عبدالباری کاکڑ، صوبائی جوائنٹ سیکرٹری جمال الدین رشتیا، مرکزی مجلس عاملہ کے رکن جاوید کاکڑ، ملک سنگین مہترزئی، حاجی آصف کاکڑ، محمد اکبر، نوراللہ، شمس اللہ نے کلی پانیزئی کچلاک میں کلی پانیزئی میں شمولیتی اجتماع سے خطاب کر تے ہوئے اس سے پہلے قائدین کے کچلاک پھاٹک پر شاندار استقبال کیا اس موقع پر حاجی خدائیداد، حاجی عبدالغفور، جان محمد آکا، محمد گل آکا، محمد ایوب آکا، مرتضیٰ، حاجی شیخ آکا، نوراللہ اچکزئی کی قیادت میں65 افراد نے مختلف سیاسی جماعتوں سے مستعفی ہوکر عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان مقررین نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ اس ملک اور خطے کی خوشحالی کیلئے ہمارے اکابرین نے لا زوال قربانیاں دیں انگریز سامراج کو برصغیرپاک وہند سے نکالنے پر مجبور کیا پاکستان میں جمہوریت، جمہوری اداروں کے استحکام کیلئے کٹھن جدوجہد کی صوبے کے عوام کو ووٹ کا حق دلایا پشتونوں کو شناخت پشتونخوا دلایا گیا این ایف سی ایوارڈکے ذریعے وفاق سے چھوٹے اکائیوں کے غضب شدہ حقوق بازیاب کرائیں اور آج فاٹا پشتونخوا انضمام میں پارٹی رہبری کے کاوشوں کا نتیجہ ہے اور انشاء اللہ ملک کے اندر ایک وحدت بھی فکر با چا خان کے جانثار ساتھی بنا کر رہے گی انہوں نے کہا کہ جنگ وجدل کسی مسئلے کا حل نہیں مظلوم ومحکوم اقوام متحد رہے گی تو جابر بالادست قوتوں سے حق حاصل کیا جا سکتا ہے لہٰذا وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ صوبے کے حقیقی قوم دوست، وطن دوست قوتیں متحد ہو کر آنے والا وقت کا مقابلہ کریں بعد ازاں قائدین کے اعزاز میں عصرانہ دیا گیا۔