|

وقتِ اشاعت :   April 14 – 2017

کوئٹہ: کوئٹہ میں ایل ایل بی کے امتحانات دینے والی خاتون رکن بلوچستان اسمبلی امتحانی ہال کی آخری نشستوں پر بیٹھنے کی اجازت نہ ملنے پر برہم ہوگئی۔ اپنے سیکورٹی گارڈز بلاکر خاتون سپرنٹنڈنٹ کو جھاڑ پلادی۔ جھگڑے کے باعث پرچہ ایک گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والی رکن بلوچستان اسمبلی ایل ایل بی سال دوئم کے ٹرانسفر آف پراپرٹی ایکٹ کا پرچہ دینے کیلئے گورنمنٹ گرلز کالج گلستان روڈ کوئٹہ پہنچی تھی۔ رکن اسمبلی رولنمبر کی ترتیب سے امتحانی ہال کی اگلی نشست کی بجائے آخری نشستوں پر بیٹھ گئی۔خاتون سپرنٹنڈنٹ کے منع کرنے پر ایم پی اے سیخ پا ہوگئی اور اپنی حفاظت پر مامور سیکورٹی گارڈز کو امتحانی ہال کے اندر بلاکر سپرنٹنڈنٹ کو جھاڑ پلادی۔ سپرنٹنڈنٹ نے پرچہ منسوخ کرنے کی دھمکی دی تو ایم پی اے نے بھی سنگین نتائج کی دھمکیاں دیدیں۔ اطلاع ملنے پر کنٹرولرامتحانات پہنچے اور ایم پی اے کے خلاف کارروائی کی بجائے معاملہ رفع دفع کرادیا۔ ذرائع کے مطابق جھگڑے کے باعث پرچہ ایک گھنٹے تاخیر سے شروع ہوا۔ کنٹرولر امتحانات کی جانب سے خاتون ایم پی اے کو ڈیڑھ گھنٹہ جبکہ باقی امیدواروں کو صرف نصف گھنٹہ اضافی وقت دیا گیا۔ رابطہ کرنے پر کنٹرولرامتحانات عبدالمالک نے بتایا کہ ایم پی اے اور سپرنٹنڈنٹ میں نشست کے معاملے پر معمولی مسئلہ ہوا جسے حل کردیا گیا۔ پرچہ کی تاخیر کی وجہ جھگڑا نہیں بلکہ یونیورسٹی سے پرچہ دیر سے پہنچا جس کی وجہ سے تاخیر ہوئی اور رولز کے مطابق تمام امیدواروں کو اضافی وقت دیا گیا۔دریں اثناء رابطہ کرنے پر خاتون رکن اسمبلی ثمینہ خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے خاتون سپرنٹنڈنٹ سے کوئی بدتمیزی نہیں کی بلکہ سپرنٹنڈنٹ مسلسل بدتمیزی کرتی رہی ۔ میرے سر پر کھڑے ہوکر چیختی چلاتی رہی جس پر میں نے احتجاج کیا اور کنٹرولر امتحانات کو بلایا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ قانون کی باقاعدہ طالبہ ہے اور دو سال سے ریگولر اپنی کلاسز لیتی رہی ہے۔ سال اول کا امتحان بھی اپنی محنت سے اچھے نمبروں سے پاس کیا اور اس بار بھی اپنی محنت سے پرچے حل کررہی ہیں ۔ خاتون سپرنٹنڈنٹ کے رویے کی وجہ سے پرچہ حل کرنے میں پریشانی پیش آرہی ہے۔ ثمینہ خان نے کہا کہ وہ کسی اور آفیسر کی نگرانی میں اپنے باقی تین پرچے دینے کیلئے تیار ہیں ۔