انجیرہ : صوبائی وزیر زراعت و خزانہ سردار محمد اسلم بزنجو نے شہدائے زہری کے چوتھی برسی کے موقع پر تعزیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہاں دو طبقات کی جنگ ہے یہ جنگ آب اپنی اختتام کی جانب رواں دوان ہے ایک طبقہ وہ ہے جو بلوچ نوجوانوں کے ہاتھوں سے قلم کتاب چھین کر ان کے ہاتھوں میں کلاشنکوف دیا جبکہ دوسرا طبقہ ہم ہیں جو امن شانتی اور تعلیم کی بات کرتے ہیں یہ جنگ ہم پر مسلط کیا گیا ہے ہتھیار کے زور پر اپنا نظریہ مسلط کرنے کی کوشش کی گئی غلط نعرہ لگا کر ہمارے نوجوانوں کو ورغلایا گیا ہمارے بچوں کو ورغلا کر پہاڑوں کی جانب لے جانے والوں کے اپنے بچے لندن اور سوئیزلینڈ کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں بلوچستان کے موجودہ شورش کا آغاز خضدار سے ہوا آج بلوچستان کا سب سے امن والا علاقہ خضدار ہے انہوں نے کہا کہ اب انتخابات قریب آ رہے ہیں وہی یہ لوگ دوبارہ اتحاد و اتفاق کی جانب جا رہے ہیں خوف و اپنی ہار کو آج ہی سے محسوس کرنے والے وہ پارٹیاں جو قبل ازیں ایک دوسرے کے خلاف نا زیبا الفاظ استعمال کرتے تھے ایک ہو رہے ہیں میں عوام کو یقین دلاتا ھوں کہ ہم انہیں خضدار سے آگے بڑھنے نہیں دئینگے میں نواب ثناء اللہ خان زہری سے ملکر ان کا راستہ روکیں گے ۔