اسلام آباد: وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ درجہ حرارت اچانک بڑھنے سے بجلی کی طلب میں اضافہ ہو گیا لیکن اس بحران پر 8 سے 10 روز میں قابو پالیں گے۔
ملک میں جاری حالیہ بجلی بحران کے حوالے سے قومی اسمبلی میں سوالات کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ درجہ حرارت اچانک بڑھنے سے بجلی کی طلب میں اضافہ ہو گیا، جس کی وجہ سے بجلی کی طلب میں گزشتہ اپریل کی نسبت 2700 میگاواٹ اضافہ ہوا ،10 سے 15 روز میں بجلی کا بحران پیدا ہوا ہے، اس عارضی بحران پر آئندہ 10 روز تک قابو پالیں گے، کل سے بجلی کی ترسیل میں بہتری آنا شروع ہو جائے گی۔ یکم مئی سے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ مرمت کی وجہ سے پلانٹ بند ہوئے اور اس وقت بجلی کا شارٹ فال 5 ہزار 200 میگاواٹ کا ہے، اعتراف کرتا ہوں کہ مارچ میں پلانٹس کی مرمت مکمل ہوجانا چاہئے تھی، گزشتہ 2 سال سے صنعتیں میں لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ ہیں، آج بھی انڈسٹریز میں زیرو لوڈشیڈنگ ہے، جس سے مزدوروں کو روزگار مل رہا ہے، رمضان المبارک میں سحر وافطار کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے سے صنعتوں میں ایک شفٹ کی لوڈ شیڈنگ ہوگی۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم یا میں نے کبھی 2017 میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کی بات نہیں کی، 2018 میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ پورا کریں گے، دسمبر میں بجلی کا شارٹ فال ختم ہو جائےگا، رواں سال کے آخر تک ساڑھے 6 ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہوجائے گی، اگر بجلی سسٹم میں نہ آئی تو میرا گریبان حاضر ہے۔