مستونگ: پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے لانگ مارچ کے قافلے پر پولیس ولیویز انتظامیہ کی لاٹھی چارج ، آنسو گیس اور شیلنگ سے درجنوں ملازمین خواتین سمیت زخمی ، حالات سخت کشیدہ، آل پارٹیز کے سربراہان اور پیرامیڈیکس کے متعدد افراد گرفتار، مظاہرین کا شدید احتجاج، قومی شاہراہ بلاک ، مقامی انتظامیہ کیخلاف نعرہ بازی، تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو روز سے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں محصور پیرا میڈیکل اسٹاف کے 300کے قریب لانگ مارچ کے شرکاء نے جمعہ کے روز اپنے منزل مقصود کوئٹہ کی طرف رواں دواں تھے کہ شمس آباد کراس کے مقام پر لیویز پولیس اور اے ٹی ایف فورس کے سینکڑوں مسلح اور لاٹھی بردار اہلکاروں نے اسسٹنٹ کمشنر اور ڈی ایس پی سٹی کے نگرانی میں قافلے کو روکنے کی کوشش کی تاہم لانگ مارچ کے قائدین کی واپسی سے انکار پر اہلکاروں نے ان پر دھاوا بول دیا، اہلکاروں نے لاٹھی چارج میں خواتین کو بھی نہیں بخشا، آنسو گیس اور شیلنگ کا بھی آزادانہ استعمال کیا گیا، انتظامیہ کے دھاوا بولنے کے نتیجے میں چار خواتین پیرا میڈیکل سمیت درجنوں کارکن شدید زخمی ہوئے، زخمیوں کو لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کر نے کے بعد جن میں سے چار سے پانچ شدید زخمیوں کو مزید علاج کیلئے کوئٹہ منتقل کر دیاگیا ، جبکہ لاٹھی چارج کے دوران پیرا میڈیکس کے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرنے کے ساتھ آل پارٹیز کے رہنماؤں بی این پی کے مرکزی لیبر سیکرٹری منظور بلوچ، نیشنل پارٹی کے ظفر بلوچ ، ٹکری حمید بلوچ، جمعیت (ف) کے ضلعی جنرل سیکرٹری حافظ سعید فاروقی ، پیپلز پارٹی کے صدر محمدقاسم علیزئی ، منظور بلوچ، لونگ خان نیشنل پارٹی حئی کے ضلعی آرگنائزر میر سعد اللہ مینگل ، جماعت اسلامی کے ضلعی جنرل سیکرٹری مولوی خلیل الرحمن شاہوانی ، پاکستان تحریک انصاف یوتھ ونگ مستونگ کے صدر رئیس الطاف علیزئی، انجمن تاجران بازار یونس کے صدر حسین محمد حسین محمدشہی، قبائلی رہنماؤں میرمجیب شاہوانی ، میونسپل کمیٹی کے کونسلروقبائلی رہنماء حاجی نیاز محمد سارنگزئی کو بھی پولیس وین میں ڈال کر گرفتار کر لیا، گرفتاری کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو لیویز صدر تھانہ کے حوالات میں بند کردیا، علاوہ ازیں واقعہ کے بعد پیرا میڈیکل اسٹاف کے مرکزی وصوبائی قائدین متحدہ لیبر فیڈریشن ، پاکستان ورکر فیڈریشن ، ایریگیشن ایمپلائز یونین اہلکار مستونگ ، گورنمنٹ ٹیچر ایسوسی ایشن ، پاکستان ورکر کنفیڈریشن ، زمیندار ایکشن کمیٹی، بازار یونین پی ایچ ای لیبر یونین، بلدیاتی نمائندوں کے علاوہ بی این پی نیشنل پارٹی حئی، جماعت اسلامی ، جمعیت (ف)پی ٹی آئی نیشنل پارٹی کے مرکزی صوبائی اور ضلعی قائدین کے رہنماؤں نے موقع پر آکر لانگ مارچ کے شرکاء اور گرفتار سیاسی کارکنوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کی اور پولیس ولیویز انتظامیہ کی پیرا میڈیکس ملازمین خصوصاً خواتین پیرا میڈیکس پر لاٹھی چارج، آنسو گیس کی استعمال اور شیلنگ کو وحشیانہ اور شرمناک عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، انہوں نے کہا کہ جب سے موجودہ کرپٹ اور نااہل حکمرانوں نے اقتدار سنبھالا ہے عوام اور ملازمین کو نان شبینہ کا محتاج بنا دیاگیاہے، انہوں نے کہا کہ آمروں اور ڈکٹیٹروں کی اقتدار میں بھی اس قسم کی بربریت اور وحشیانہ عمل کی نظیر کئی نہیں ملتی، انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے بی ٹیم قوم پرست جماعت کے صوبائی وزیر صحت کو اس واقعہ پر چلو بھر پانی میں ڈوب مرنا چاہئے، وزیر صحت اور سیکرٹری صحت اپنی ناکامی اور نااہلی کو تسلیم کرتے ہوئے اپنے عہدوں سے فوری طور پر مستعفی ہو جائے، انہوں نے مطالبہ کردیا کہ پیرا میڈیکس کے لانگ مارچ کے قافلے میں شامل خواتین اور دیگر عہدیداران وکارکنوں پر لاٹھی چارج میں ملوث اسسٹنٹ کمشنر ، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو فوری طور پر برطرف کر کے گرفتار سیاسی کارکنوں کو رہا اور پیرا میڈیکس کے مطالبات کو تسلیم کیا جائے، بصورت دیگر تمام پارٹیز پیرا میڈیکس اور دیگر ملازم تنظیمیں مل کر حکومت کیخلاف فیصلہ کن تحریک کا اعلان کرینگے ۔دریں اثناء آل پارٹیز کے مرکزی وضلعی رہنماؤں ملک نوید دہوار، میر اقبال زہری، ملک فیض دہوار، عبدالغفار مینگل، ملک عبدالرحمن خواجہ خیل، میرسکندر ملازئی، ملک زمان خواجہ خیل ،عبدالوہاب دہوارودیگر نے سراوان پریس کلب میں ہنگامی اور پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مستونگ پولیس اور لیویز انتظامیہ نے پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے لانگ مارچ کے خواتین اور مرد کارکنوں پر جووحشیانہ تشدد کر کے درجنوں کارکنوں اور آل پارٹیز کے سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کر کے نا اہلی ثابت کردی، خواتین پر تشدد اسلامی اور قبائلی روایات کے منافی ہیں، اس عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کے کارکن گزشتہ کئی ماہ سے اپنے جائز حقوق کیلئے پر امن احتجاج پر تھے، لیکن حکومت اور حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے وہ مجبوراً پورے بلوچستان سے کوئٹہ کیلئے پر امن لانگ مارچ کر رہے ہیں، لیکن گزشتہ روز مستونگ پولیس اور لیویز انتظامیہ بوکھلاہٹ کاشکار ہو کر خواتین ودیگر کارکنوں وملازمین پر لاٹھی چارج آنسو گیس کی شیلنگ ہوائی فائرنگ کی اور خواتین ودیگر ملازمین پر وحشیانہ تشدد کے تمام ریکارڈ تھوڑ دیئے، صوبائی حکمران اپنی نا اہلی تسلیم کرتے ہوئے مستعفی ہو جائیں، کیونکہ ایم پی اے ، ڈی سی اور ڈی پی او اس واقعے کی ذمہ دارہیں، خواتین پر تشدد میں ملوث پولیس لیویز اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی جائے، تمام سیاسی رہنماؤں اور بازار یونین کے صدر پیرامیڈٰکس کو فوری طور پر رہا کیا جائے، بصورت دیگر آل پارٹیز سخت لائحہ عمل کا اعلان کریگی، جس کی ذمہ داری صوبائی حکومت اور مستونگ انتظامیہ پر عائد ہوگی ۔