|

وقتِ اشاعت :   April 23 – 2017

چاغی : چاغی کی سرزمین باوسائل قدرتی دولت سے مالامال ہے لیکن آج بھی بلوچ قوم کے فرزند کسمپرسی کی زندگی گزاررہے ہیں ،صحت تعلیم اور بنیادی سہولیات کا فقدان ہے ،چاغی کے سیندک ،ریکوڈک اور اس کی جغرافیہ کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا،مردم شماری کے دوسرے مرحلے میں افغان مہاجرین کو مردم شماری سے دور رکھاجائے ۔ان خیالات کااظہار بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ،مرکزی کمیٹی کے ممبر میر خورشید جمالدینی ،نوشکی کے صدر نذیر احمد بلوچ ،ملک محمد ساسولی ،ملک رحمت اللہ نوتیزئی ،ڈاکٹرغلام قادر مینگل ،حاجی ریاض احمد مینگل ، ،ممتاز بلوچ ،ظاہر زیب بلوچ نے چاغی میں پارٹی کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مقررین نے کہاکہ چاغی کی سرزمین باوسائل ہے لیکن بلوچ آج بھی معاشی تنگ دستی ،بدحالی ،غربت وافلاس اور انسانی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں ،سرزمین بلوچستان بلخصوص چاغی جس کی جغرافیائی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا، باوسائل سرزمین ہونے کے باوجود آج یہاں کی عوام انسانی بنیادی ضروریات سے محروم ہے ،تفتان کے بارڈر پرعرصہ دراز سے تجارتی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہے ،ہونا تویہ چاہئے تھاکہ قدرتی وسائل سے بلوچ عوام کو مستفید کیاجاتا لیکن وسائل تو لوٹے جاتے ہیں لیکن ہمیں حقوق نہیں دی جاتی ،آج پارٹی کے قائدسرداراخترجان مینگل کی قیادت میں بلوچستان حقیقی اور عملی جدوجہد کررہے ہیں تاکہ ہم اپنی سرزمین کے ساحل وسائل پر واک واختیار حاصل کرے ،سیندک ،ریکوڈ ک کے باسی آج معاشی ،بدحالی ،پسماندگی ،غربت وافلاس کاشکارہے ، مقررین نے کہاکہ بلوچستان نیشنل پارٹی قومی وجمہوری انداز میں بلوچ عوام کی خوشحالی کی خاطر جدوجہد کو غیر متزلزل انداز میں آگے بڑھا رہی ہے اور ہمیشہ اجتماعی مفادات کے حصول کیلئے جدوجہد کررہی ہے ،آج بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام ذہنی پریشانی سے دوچار ہے ،عرصہ دراز سے نوکنڈی کے عوام طویل لوڈشیڈنگ کاسامنا کررہے ہیں ،فوری ان مسائل کو حل کئے جائیں ،مقررین نے کہاکہ پارٹی کی جانب سے خانہ ومردم شماری کے حوالے سے جو خدشات اورتحفظات ہے انہیں فوری طور پر دور کئے جائیں ،چاغی میں پوستی کے مقام پرجہاں افغان مہاجرین آباد ہے انہیں مردم شماری میں شامل نہ کیاجائے اوریہاں جو مقامی لوگ آباد ہے انہیں مردم شماری کا حصہ بنایاجائے اسی طرح گردی جنگل میں لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین ہے انہیں شماریات سے دوررکھاجائے ،معزز عدالت کا واضح حکم ہے کہ افغان مہاجرین کو دوررکھاجائے اوربلوچ آئی ڈی پیز کو مردم وخانہ شماری کا حصہ بنایاجائے ،دریں اثناء نوشکی میں پارٹی کی جانب سے بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغاحسن بلوچ ایڈووکیٹ ،میر خورشید جمالدینی ،حاجی بہادر خان مینگل ،چیئرمین منظور پرکانی ،حمید بلوچ ،نصیب اللہ بلوچ ،سنگت لیاقت اورپارٹی کے دیگر رہنماء ایک وفد کی شکل لیویز تھانے میں پیرامیڈیکس کے اسیران تھے ان سے ملاقات کی اور ان سے اظہار یکجہتی کیا اور کہاکہ موجودہ نام نہاد قوم پرستوں کی دور میں آج بلوچستان کے پیرامیڈیکس زندان میں مسائل کاسامنا کررہے ہیں جو قابل افسوس امر ہے ،فوری طورپر ان کو رہا کیاجائے اور ان کے جائز مطالبات تسلیم کئے جائیں کیونکہ پیرامیڈیکس ایک مقدس پیشے سے تعلق رکھتے ہیں ،عوام کو مسائل سے دوچار نہ کیاجائے ۔