|

وقتِ اشاعت :   April 23 – 2017

کوئٹہ : یونیور سٹی میں تمام طلباء تنظیموں کا اہم اور مشترکہ اجلاس ہوا اجلاس میں جامعہ بلوچستان کے بحران پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے ہوا تمام طلباء تنظیموں نے مشترکہ اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہاکہ جعامہ بلوچستان ایک ایسا ادارہ ہے کہ جہاں بلوچستان بھر کے تمام غریب و متوسط طبقہ کے طالبعلم بلار نگ ونسل تعلیم کے عظیم نعمت سے فیض یاب ہو رہے ہیں مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ وائس چانسلر تھا مس روکا کردار کرکے جامعہ بلوچستان کو غریب کے لئے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے بند کرنا چاہتے ہیں جامعہ بلوچستان غریب متوسطہ لوگوں کا دارہ ہے جہاں پر غریبوں کے بچوں کے لئے حکومتی مختلف گرانٹ اور سبسڈی دے رکھی ہے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ غیرضروری فیسوں میں اضافے کو طلباء تنظیموں نے تعلیم کش پالیسی قرار دیکر مسترد کرتے ہوئے مذمت شروع کی تو حقیقت اائینہ دکھانے پر محترم وائس چانسلر برامان گئے گذشتہ ایک روزنامہ میں وائس چانسلر نے انٹر ویو دیتے ہوئے جامعہ بلوچستان میں فیسوں کے اضافے کا اعتراف کرتے ہوئے یونیور سٹی کی پہلی نسبت سے اب فیسوں کی وجہ سے سالانہ پندرہ سے بی کروڑ انکم ہے جو باعث شرم ہے انہتائی ڈھٹائی کے ساتھ اعتراف کرنا وائس کانسلر کی ذہنی عکاسی ہے دریں اثناء تمام طلباء تنظیموں کے نمائندوں اور سیکورٹی کے نام پر طلباء کو ہراساں کرنے کے خلاف اور یونیور ستی میں فحاشی پھیلانے کے خلاف تمام طلباء تنظیموں کے نمائندوں اور عہدیداران مشترکہ طورپر گور نر بلوچستان اور وزیر الیٰ بلوچستان اور دیگر اختیاری اداروں سے ملاقات کرکے وائس چانسلر اور اسکے سازشی ٹولے کی تمام کالی کرتوتوں اور کچا چھٹا کھولیں گے وائس چانسلر کے خلاف ثبوتوں کے ساتھ وائٹ پیپر شائع کریں گے اگر وائس چانسلر کو فی الفو تبدیل کرکے ایک نا اور ایماندار پروفیشنل شخص کو تعینات نہ کیا گیا تو تمام طلباء تنظیمیں مشترکہ طورپر سخت سے سخت احتجاج کا راستہ اختیار کریگی ، جس کی تمام تر ذمہ داریاں حکام بالا پر عائد ہونگی ۔