کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع کیچ میں سیکورٹی فورسز کے قافلے پر بم دھماکے کے نتیجے میں چار اہلکارجاں بحق اور تین زخمی ہوگئے۔زخمیوں کو کراچی منتقل کردیاگیا۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق واقعہ کیچ کے ضلعی ہیڈکوارٹر تربت سے تقریبا 120کلومیٹر دور مند میں پیش آیا۔ گھات لگائے نامعلوم حملہ آوروں نے فرنٹیئر کور بلوچستان مکران اسکاؤٹس کے 54ونگ کے قافلے کو مند سے مشرق کی جانب پانچ کلومیٹر دور گوک کے مقام پر کچے راستے پر نصب دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم کے ذریعے نشانہ بنایا۔ دھماکے کے نتیجے میں قافلے میں شامل ایک گاڑی تباہ ہوگئی اور اس میں سوار حوالدار رحمت اللہ، نائیک رحمت اللہ ، لانس نائیک منیر احمد، سپاہی صلاح الدین جاں بحق جبکہ سپاہی عطاء اللہ، شمس اللہ اور نور محمد شدید زخمی ہوگئے۔ واقعہ کے بعد ایف سی کی اضافی نفری موقع پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کردی۔ لاشوں اور زخمیوں کو خصوصی طیارے کے ذریعے کراچی کے پی این ایس شفا اسپتال منتقل کردیا گیا۔ زخمیوں میں شمس اللہ کو گردن،دائیں کہنی ،سپاہی عطاء اللہ کو سر، دائیں کان اور ہاتھ پر جبکہ سپاہی نور محمد کو بائیں جانب گردن اور دائیں ہاتھ پر زخم آئے ہیں۔ لاشیں بعد ازاں آبائی علاقوں کو روانہ کردی گئیں۔ دریں اثناء بلوچستان کے ضلع کیچ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوگئے۔ لیویز ذرائع کے مطابق ضلعی ہیڈکوارٹر تربت سے 230کلو میٹردورتحصیل بلیدہ کے علاقے زعمران میں سورگ کے برساتی نالے میں بیٹھے دو افراد پر نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے اندھا دھند فائرنگ کی اور اورفرار ہوگئے۔ گولیاں لگنے سے دونوں افراد موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔مقتولین کی شناخت حبیب اللہ عرف حبیبک ولد داد محمد بلوچ اور مجاہد بلوچ ولد محمد کے ناموں سے ہوئی ہے۔ دونوں افراد کا تعلق پنجگور کی تحصیل پروم سے بتایا جاتا ہے جو کچھ عرصہ قبل کیچ کے علاقے بلیدہ منتقل ہوئے تھے۔ مقتولین منشیات فروشی کے کاروبار سے منسلک تھے اور ان میں سے ایک بھائی کو بھی دو سال قبل کالعدم تنظیم کے ارکان نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔ دوہرے قتل کے تازہ واقعہ میں بھی کالعدم تنظیم کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ لیویز کے مطابق مقتولین کے رشتہ دار لاشیں ضروری کارروائی کے بغیر ہی اپنے ہمراہ لے گئے۔