کوئٹہ: پشتونخوا میپ کے پارلیمانی لیڈر صوبائی وزیر تعلیم عبد الرحیم زیارتوال کا انوکھا منطق ۔۔۔سریاب میں آبادی کو ناکافی قراردیکر سکول کے قیام کی مخالفت کردی ۔۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سریاب میں کوئی آبادی نہیں اس لئے وہاں اسکول کی کوئی ضرورت نہیں ۔۔سریاب کے علاقے کیچی بیگ میں ایک سکول ہے جہاں تین ہزار بچے زیر تعلیم ہیں ۔۔ہماری توجہ پشتون آباد ،نواکلی ،کلی کوتوال ہے جہاں کوئی دوست ہمیں بتائے ہم وہاں سکو ل بنائیں گے ۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سریاب میں سرکاری زمین تو موجود ہے مگر وہاں آبادی نہ ہونے کی وجہ سے سکو ل کی ضرورت نہیں۔کوئٹہ کی سب سے بڑی آبادی سریاب میں ہے، بلوچ آبادی وزیرتعلیم کی آنکھوں سے اوجھل ۔وزیرتعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ سریاب میں مخصوص آبادی ہے جبکہ ایک اسکول میں تین ہزار بچے زیر تعلیم ہے سرکاری زمین موجود ہے مگر کم آبادی کی وجہ سے یہاں اسکول کا قیام ضروری نہیں ۔ وزیرتعلیم عبدالرحیم زیارتوال نے پشتون آباد اور نواح کلی جیسے علاقوں کو ترجیح دی ہے جہاں آبادی کاری گزشتہ چند برس کے دوران ہوئی ہے۔ دوسری جانب کوئٹہ شہر کے سب سے وسیع پیمانے پر پھیلا ہوا علاقہ جو بلوچ آبادی پر مشتمل ہے وہاں تعلیمی اداروں کے قیام کے سوال پر وزیرتعلیم نے یہ کہہ کر تڑکا دیا کہ سریاب میں آبادی کی کمی کی وجہ سے وہاں تعلیمی ادارے نہیں بنائے جاسکتے جبکہ بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ سریاب روڈ سب سے بڑا علاقہ ہونے کے ساتھ لاکھوں کی آبادی پر مشتمل ہے کوئٹہ شہر کے داخلی راستے سے ہی سریاب روڈ شروع ہوجاتا ہے جوسب سے وسیع علاقہ ہے بہ نسبت دیگر شہر کے علاقے چھوٹے چھوٹے قصبوں گلیوں پر مشتمل ہے اہم شاہراہ پر بلوچ آبادی کو نظرانداز کرنا باعث حیرت ہے ۔
https://www.facebook.com/zafar.baloch.165/videos/10209347332904845/