|

وقتِ اشاعت :   April 27 – 2017

کوئٹہ: آل پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے پنجاب حکومت کی جانب سے اربوں روپے کی ادائیگیاں روکنے کے خلاف قومی اسمبلی اور سینیٹ کے سامنے دھرنا دینے اور فلورملیں بند کر نے کااعلان کیا ہے۔ کوئٹہ کے ایوان صنعت و تجارت میں سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کے بعد پر یس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کی سینٹرل کمیٹی کے چیئرمین بدر الدین نے پنجاب ، سندھ ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے صوبائی چیئرمینوں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کی اور کہا کہ پاکستان میں گندم کے وسیع ذخائر موجود ہیں حکومت کے پاس نہ صرف 45لاکھ میٹرک ٹن پرانا گندم ذخیرہ ہے بلکہ 70لاکھ میٹرک ٹن مزید خریداری کا بھی عندیہ دیاجاچکاہے ، ہمیں بتایاجائے کہ حکومت آخر کاشت کاروں سے کتنا گندم خریدے گی وہ بھی ایسے میں جب پرانا گندم خراب ہورہی ہے ،اس مد میں حکومت نہ صرف اربوں روپے بطور سود ادا کررہی ہے بلکہ پاکستان کی گندم کی روایتی مارکیٹ افغانستان میں اس سے بھارت اور روسی ریاستوں کا مقابلہ کرنے میں بھی مشکلات کاسامنا ہے ،سال 2015 میں حکومت نے گندم اور آٹے کی برآمد پر ریبٹ دینے کافیصلہ کیا جس کے تحت فلورملز مالکان اور دیگر ایکسپورٹرز نے 6لاکھ ٹن گندم اور آٹا ملک سے باہر برآمد کیا جس کے ذریعے ملک کو قیمتی زرمبادلہ حاصل ہوا اس سلسلے میں برآمدات کے مروجہ طریقہ کار اور قوائد وضوابط کی مکمل پابندی کی گئی لیکن اس کے باوجود بھی پنجاب ،خیبرپشتونخوا اور بلوچستان میں حکومتیں ریبٹ کے تحت فلورملزمالکان کے اربوں روپے دینے کو تیار نہیں ہے بلکہ کوشش کی جارہی ہے کہ افغانستان کی ایکسپورٹ بندکرکے وہی ایکسپورٹ 170ڈالر ریبٹ کرنے کی پالیسی کے تحت اربوں روپے کی کرپشن کی جائے اور انڈسٹریز کو دیوار سے لگایاجائے ،ابھی بھی حکومتی غلط پالیسیوں اور حکمرانوں کی ہٹ دھرمی کے باعث 60فیصد فلورملز بند ہوچکی ہے بلکہ لاکھوں ٹن فاضل گندم کے ذخائر بھی خراب ہورہے ہیں،انہوں نے کہاکہ 16سو فلورملزسے لاکھوں خاندانوں اور افراد کا روزگار وابستہ ہے لیکن تیزی سے اس انڈسٹری کی زبوں حالی کی وجہ سے ان کے بے روزگار ہونے کا خدشہ پیداہوچکاہے انہوں نے کہاکہ افغان بارڈرز کی بندش کے باعث بھی فلورملز مالکان کو خطیر رقم کا نقصان ہوا بلکہ حکومت کو بھی اس سلسلے میں ملنے والی کروڑوں روپے ریو نیو نہ مل سکا ،فروری میں جب افغان بارڈرز بند کئے گئے تو اس وقت گندم اور آٹے سے لوڈ گاڑیوں کی بڑی تعداد پھنس گئی اب تو صورتحال کے پیش نظر ٹرانسپورٹرز نے کرایے دو گنا سے زائد بڑھادئیے ہیں بلکہ کابل اور افغانستان کے دیگر حصوں سے گاڑیاں یہاں کا رخ نہیں کرتی انہوں نے کہاکہ ریبٹ کے تحت فلورملز مالکان کے 15ارب روپے کے حوالے سے نہ صرف عدالتی احکامات کو ماننے سے انکار کیاجارہاہے بلکہ اس سلسلے میں سینیٹ کی کمیٹی کے سامنے 10دن میں مذکورہ رقوم کی ادائیگی پرعملدرآمد نہ کرکے سینیٹرز کے وقار کو مجروح کیا گیاہے ،انہوں دھمکی دی کہ اگر ایک ہفتے کے دوران فلورملز مالکان کے حکومت کے ذمے واجب الادا رقوم ادا نہ کئے گئے تو سینیٹ اور قومی اسمبلی کے سامنے احتجاج دھرنوں سمیت فلور ملز کو غیر معینہ مد ت تک کیلئے بند کردیاجائیگا ۔ اس سے قبل اجلاس میں چیئرمین پنجاب برانچ ریاض اللہ خان ،چیئرمین خیبرپشتونخوا برانچ حاجی یوسف آفریدی ،چیئرمین بلوچستان برانچ سید ظہور احمد�آغا ،گروپ لیڈر عاصم رضا احمد ودیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔