|

وقتِ اشاعت :   April 30 – 2017

کوئٹہ (آئی این پی ) جمعیت علماء سلام کے مرکزی رہنماء و سینیٹر مولانا محمد خان شیرانی نے کہاہے کہ آج پوری کفری دنیا نظریں مدارس ، مساجد ، طلباء و علماء کرام پر ہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ وہی جگہیں ہیں جہاں سے دین اسلام کے محافظ نکل رہے ہیں ، ہمارے اکابرین اور حضرت ابراہیم نے اپنے قوم کے لئے سب سے پہلی دعا امن وا مان مانگی ہے جب ہمارے پیغمبر اور ہمارے اکابرین یہ دعا مانگتے ہیں تو مسلمان کبھی بھی امن وامان سے بالاتر کوئی دوسرا طریقہ دہشت گردی کا ہو یا بدامنی کا ہرگز نہیں مانگ سکتا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ مدرسہ فیض العلوم برشور کا سالانہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ایم این اے مولانا آغا محمد ، سینیٹر حافظ حمداللہ ، اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالوسع ، ایم پی اے حاجی عبدالمالک کاکڑ ، مولوی عبدالحلیم ،مولوی سید رحمت آغا ، مولوی محمد عالم لانگو ، ملا تیمور شاہ و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ مولانا محمد خان شیرانی نے کہاکہ کفری دنیا آج پوری دنیا میں خوف و ہراس پھیلا رہی ہے مگر مسلمان قوتوں سے کبھی بھی خوف و ہراس نہیں آئی کیونکہ حضرت آدم ؑ سے لے کر حضرت محمدؐ تک تمام ادوار میں کفار کی یہی چال تھا مگر اللہ تعالیٰ نے امت مسلمہ کو واضح بتایا کہ جن لوگوں نے ہماری رسی کو مضبوطی سے تھمادیا وہ قوتیں دنیا و آخرت دونوں میں کامیاب ہوں گی جس نے دین اسلام کی خاطر اپنے باپ ، بیٹا ، بیوی ، بیٹی رشتہ داروں کو چھوڑ دیا ایک اللہ کی عبادت کی تو اس نے کامیابی حاصل کی اگر ایک بندہ اپنا رشتہ دار ملک ، خان ، نواب ، بیٹا ، باپ کو اللہ تعالیٰ کی رضاکے لئے نہیں چھوڑ سکتے تو وہ ان کا کامیاب ہونا مشکل ہوتا ہوا نظر آتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری کفری دنیا نظریں مدارس ، مساجد ، طلباء و علماء کرام پر ہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ وہی جگہیں ہیں جہاں سے دین اسلام کے محافظ نکل رہے ہیں اس کو دنیا میں دہشت گرد کے طور پر پیش کرنا ہے جو کل پوری دنیا میں ان مدارس کے سامنے آکر ان کو بند کرنے کے حربے استعمال کررہی ہے ۔مدارس مساجد کے محافظ ہے ۔ کفری دنیا اگر کسی کو ایٹم بم سمجھتا ہے تو وہ یہی دینی مدارس کے طلباء اور علماء کرام ہیں آج اگر کوئی قوت اقتدار حاصل کرتا ہے تو وہ سب سے پہلے دینی مدارس کے خلاف بولے گا اوراس دینی مدارس کو قانون کے شکنجے میں لائیں گے مگر آج تک کسی بھی مدرسہ سے کوئی ایسا اسلحہ برآمد نہیں ہوا اور نہ ہی مدارس کے طلباء کے درمیان کوئی جنگ ہوئی ہے آج جمعیت علماء اسلام مدارس کے ذریعے تمام دنیا کو یہ پیغام دیتا ہے کہ ہم دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گردی کو ہم پر مسلط کی گئی ہے کیونکہ ہمارے اکابرین اور حضرت ابراہیم ؑ نے اپنے قوم کے لئے سب سے پہلے دعا امن وا مان کی ہے جب ہمارے پیغمبر اور ہمارے اکابرین نے یہ دعا مانگتے ہیں تو مسلمان کبھی بھی امن وامان سے بالاتر کوئی دوسرا طریقہ دہشت گردی کا ہو یا بدامنی کا ہرگز نہیں مانگ سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ تمام انسانیت چلانے کا ایک طریقہ ہے مگر بعد میں دو قوتوں میں بانٹ ہوتا ہے ایک جو کہ اپنی زندگی اللہ تعالیٰ کی عبادت میں گزار دیتا ہے اور اپنی بدن کے تمام اعضاء ایک قوت یعنی اللہ تعالیٰ کی ملکیت تسلیم کریں ایک قوت یہ ہوگیا جبکہ دوسرا قوت ہوا پرستی پر اپنی زندگی گزار نا شروع کردیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج کل کے مغربی جمہوریت کا مطلب بھی یہ ہے کہ جو بندہ اپنے آپ کوخداپرستی کے حوالے کرتا ہے تو کردیں اگر کوئی ہوا پرستی پر زندتی گزار دیتاہو اور سیاست میں جو بھی بات زبان سے نکال دیا تو نکال سکتا ہے اور فکر آزادی کو مغربی جمہوریت کہتے ہیں ۔ اس موقع پر ریٹائرڈ میجر حاجی محمد دین کاکڑ ، سرور خان کاکڑ ، مولوی عبیداللہ صدیقی ، ڈاکٹر فیض ، سید محمد قاسم آغا ، حاجی محمد حنیف کاکڑ ، مولوی عبدالطیف ، حافظ لعل محمد ، مفتی ذین الدین ، ملک احمد شاہ کاکڑ ، میجر عبدالجبار ودیگر بھی موجود تھے ۔