|

وقتِ اشاعت :   May 2 – 2017

کوئٹہ : نیشنل پارٹی گوادر کی جنرل باڈی و سینئررہنماوں کا اجلاس مرکزی رہنما و سابق وزیراعلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی صدارت میں منعقدہوا ۔ اجلاس میں پارٹی کے تنظیمی امور،سیاسی امور اور مردم شماری کا جائزہ لیا گیا۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اجلاس سے خطاب کرتے ھوئے کھا کہ مردم شماری کا عمل سست روی کا شکار ھے جس سے قومی نقصان کا خدشہ ھے انھوں نے کھا کہ عوام مردم شماری کے عمل میں بڑچھڑ کر حصہ لیں اور اپنے اندراجات کو یقینی بنائیں۔ انھوں نے کھا کہ بلوچ و بلوچستان کو شدید مشکلات و مسائل کا سامنا ھے ھمارے ادارئے تباہ و برباد ھیں ھمیں ان حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ھوگا سیاسی و قومی شعور کی بنیاد پر بلوچ قوم کو منظم و فعال رکھنے کے لیے بلوچستان کی قومی پارٹی نیشنل پارٹی کو منضم کرنے کی ضرورت ھے۔ اجلاس میں نیشنل پارٹی کے رہنما واجہ اشرف حسین،فیض نگوری،کہدہ علی،میڈم طاہرہ،محمد حیاتان،بی ایس او کے چیرمین گہرام اسلم ،محمدجان،سلام بلوچ، ضلعی جنرل سکریٹری یوسف عبدالرحمان سمیت تعصل پسنی،پشکان ،جیونی ، سربندر اور گوادر کے رہنما بھی شریک تھے۔ اجلاس میں تمام تعصلوں پر زمہ داری دی گی کہ وہ مردم شماری کے عمل کو شفاف انداز میں مکمل کرنے کے لیے بھر پور انداز میں اپنا قومی فریضہ ادا کریں تاکہ اندراج کو یقینی بنایا جائے۔ ڈاکٹرمالک بلوچ نے کھا کہ پارٹی مردم شماری پر شدید تحفضات تھے لیکن اس کے باوجود اس عمل کو شفاف بنانے میں نیشل پارٹی بھر پور انداز میں جدوجہد کررہی ھے۔ انھوں نے کھا کہ بلوچستان میں مردم شماری کے لیے حالات اج بھی سازگار نہیں ھیں بلوچستان میں تاریکین وطن اور خصوصا افغان مہاجرین کا اندراج ھورہا ھے جو بلوچستان کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ھے۔ بلوچستان میں امن وامان کی بھگڑتی صورت حال اور آء ڈی پیز پر خدشات موجود ھیں۔ بلوچستاں کے لاکھوں افراد بلوچستان سے نقل مکانی پر مجبور ھوچکے ھیں جن کا اندراج کے لیے کوئی طریقہ کار نہیں ھے۔ انھوں نے کھا کہ بلوچ کے قومی تشخص پر کوئی سمجھوتہ قابل قبول نہیں ھے بلوچ کے ساحل و وسائل پر حق اختیار اور قومی و سیاسی اختیار کو مقدم رکھنے کے لیے نیشنل پارٹی آخری حد تک جانے کو بھی گریز نہیں کرئے گی۔ انھوں نے کھا کہ سی پیک میں گوادر و بلوچستان کے عوام کے معاشی وسیاسی حقوق کے تحفظ کے لیے بھرپور اندازمیں جدوجہد کی ضرورت ہے۔