|

وقتِ اشاعت :   May 6 – 2017

کوئٹہ: بلوچستان نے سندھ کی جانب سے بارہا یقین دہانیوں کے باوجود زرعی پانی کا مسئلہ حل نہ کرنے پر یہ دیرینہ معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھانے پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے اور توقع ہے کہ ضروری تیاری کے بعد وزیر اعظم کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کے آئیندہ اجلاس میں یہ مسئلہ پیش کردیا جائے گا باوثوق ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت بلوچستان کے مشیر برائے معدنیات و کانکنی حاجی محمد خان لہڑی نے وزیر اعلی بلوچستان نواب ثنااللہ خان زہری کی وزیر اعظم سے ملاقات سے قبل ان سے تفصیلی بات چیت کی اور وزیر اعظم کو بلوچستان میں زرعی شعبے کو پانی کی قلت کی وجہ سے پہنچنے والے اربوں روپے کے زرعی نقصانات اور بلوچستان کی جانب سے آئیندہ کی حکمت عملی سے متعلق اعتماد میں لینے کے لئے مشاورت کی جس پر وزیر اعلی بلوچستان نے اتفاق کا اظہار کرتے ہوئے سندھ بلوچستان کے مابین زرعی پانی کے دیرینہ تنازعہ سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا وزیراعظم اور وزیر اعلی بلوچستان کے مابین ہونے والی اس ملاقات میں زرعی پانی کے تنازعات کے حل کے لئے متعدد آپشن پر غور کیا گیا ذرائع نے بتایا ہے کہ بلوچستان کی جانب سے سندھ سے مفاہمت کے تمام راستے اپنانے کے بعد زرعی پانی کی قلت کے معاملات کو چاروں صوبوں اور وفاق پر مبنی مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ممکنا طور پر کونسل کے آئیندہ اجلاس میں پورے دلائل اور ثبوت کے ساتھ بلوچستان اپنی چارج شیٹ سندھ پر عائد کرے گا۔