|

وقتِ اشاعت :   May 6 – 2017

کوئٹہ : بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد نے بلوچستان کے وزرا کو جرمنی بھیجنے اور بلوچ تحریک کے خلاف رٹائے گئے الفاظ دہرانے کو نفسیاتی شکست قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام تر کوششوں کے بعد بھی حکمران بلوچستان میں کیے جانے والے انسانیت پر جبر کے واقعات کو چھپانے میں ناکام رہی ہے، اور اب عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کے لئے مختلف ذریعوں کو استعمال کررہا ہے۔ برسلز میں بلوچستان سے بھیجے گئے وفد میں شامل افراد کسی بھی زاویے سے بلوچوں کے نمائندے نہیں البتہ فوجی اسٹیبلشمنٹ کے منظور نظر ہیں۔ وہ تمام پارٹیاں اور شخصیات جو بلوچ قومی آزادی کے خلاف ریاست کے ہمکار ہیں، ان کے لئے بلوچ معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ 2013کی عام انتخابات کا بائیکاٹ ریاست اور اس کے گماشتوں کے لئے ایک واضح پیغام تھا کہ بلوچ اپنی آزاد ریاست کی بحالی کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ ایک ایسے حکومت کے اراکین کا خود کو بلوچ عوام کانمائندہ کہنا مضحکہ خیز ہے کہ جو اتخابی دھاندلی کے باوجود5فیصد سے بھی کم ووٹوں پر مخلوط صوبائی حکومت بنا چکی ہے۔