کوئٹہ : باچاخان چوک پر 1939 سے بنائی گئی مٹن مارکیٹ کو میئر کوئٹہ اور انتظامیہ کے حکم پر گزشتہ مہندم کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق باچاخان چوک پر مٹن مارکیٹ کو میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ اور مقامی انتظامیہ کے حکم پر مہندم کرنے کا 19ماہ پہلے فیصلہ کیا گیاتھا مگر کیس عدالت میں زیر سماعت ہونے کی وجہ سے مارکیٹ کو مہندم نہیں کیا جا سکا تھا گزشتہ شب اچانک مٹن مارکیٹ کے اندر 52 دکانوں کو مہندم کردیا گیا مٹن مارکیٹ کے صدر محمد انور نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ میئر کوئٹہ کے اس حکم پر 52دکانیں مہندم کئی گئی جس کے خلاف 12مئی کو کوئٹہ شہر میں شٹرڈاؤ ن ہڑتال کی جائے گی اگر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو ہم مکمل طورپر شٹرڈاؤن ہڑتال کی اپیل کرسکتے ہیں اس موقع پر انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ انجمن تاجران بلوچستان کے صدررحیم آغا او ردیگر عہدیداروں نے اس موقع پر دکانوں کو مہندم کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور ٹائر جلا کر سڑک بلاک کردی اور میئر کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی ۔ دریں اثناء مٹن مارکیٹ ایسوسی ایشن اور مرکزی انجمن تاجران رجسٹرڈ کوئٹہ کے زیر اہتمام ضلعی انتظامیہ کی جانب سے راتوں رات پرانی گوشت مارکیٹ کو گرانے کے خلاف با چا خان چوک پر احتجاجی مظاہرہ کر تے ہوئے 12 مئی کو اس کی بلا جواز گرفتاری کے خلاف شٹر ڈاؤن ہڑتال کر نے کا اعلان کر دیا مظاہرے کی قیادت عبدالرحیم کاکڑ، حاجی اللہ داد ترین، یاسین مینگل سمیت دیگر رہنماء کر رہے تھے مظاہرین سے خطاب کر تے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ موجودہ میئر گزشتہ19 ماہ سے پرانی مٹن مارکیٹ کو گرا کر وہاں پر گزشتہ کئی سالوں سے کام کر نے والے لو گوں کو بے روزگار کر کے وہاں پر پلازہ قائم کر نا چا ہتے تھے ہم نے اس غیر قانونی اقدامات کے خلاف عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر رکھا تھا اس کے باوجود گزشتہ شب 19ماہ سے بند مذکورہ تاریخی مٹن مارکیٹ کو ضلعی انتظامیہ نے رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھا تے ہوئے اندر سے مسمار کر دیا جس کی ہم مذمت کر تے ہیں کہ میئر ور ڈپٹی میئر ذاتیات پر اتر تے ہوئے صوبے کے لو گوں کو بے روزگار کر نے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں انہوں نے کہا ہے کہ مذکورہ مارکیٹ کے دکاندار عرصہ دراز سے بے روزگار ہے ہم نے حکام بالا کے تمام آفیسران کے دروازے کھٹکھٹائے لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا جس کی وجہ سے سینکڑوں دکاندار آج بے روزگار ہے اور ان کے بچے نان شبینہ کے لئے محتاج ہے انہوں نے کہا ہے کہ جب تک ہمیں انصاف نہیں ملتا اس وقت تک ہم اپنا جمہوری اور آئینی پرامن احتجاج جاری رکھے گی مقررین نے کہا کہ رات کی تاریکی میں مارکیٹ کو گرا کر سینکڑوں تاجروں کو بے روزگار کیا گیا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے مقررین نے کہا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے عدالتی حکم امتناعی کے باوجود مارکیٹ کو گرانا ہماری سمجھ سے بالاتر ہے جس کے خلاف ہم 12 مئی کو کوئٹہ میں شٹرڈاؤن ہڑتال کرینگے اور تمام تا جر برادری اس ہڑتال کو کامیاب بنا تے ہوئے مٹن مارکیٹ کے دکانداروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرینگے مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کر تے ہوئے پرامن طورپر منتشر ہو گئے۔