|

وقتِ اشاعت :   May 9 – 2017

کو ئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ چمن میں مردم شماری کے کام پر دونوں ملکوں کی فورسز کے جھڑپ کے بعد مختلف دیہاتوں سے عوام کی نقل مکانی کرانے اور ان سے دیہاتوں اور گھروں کو خالی کرانے کے اقدامات چمن کے تمام عوام کو مزید اذیت اور مشکلات میں مبتلا کرنے کے مترداف ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سانحہ میں معصوم انسانوں کی شہادتوں اور زخمی ہونے کے بعد دونوں ملکوں کے متعلقہ حکام کو مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنا ہونگے ۔ اور اس علاقے کے عوام کو پر امن زندگی گزارنے کے مواقع فراہم کرنا ہونگے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مختلف دیہاتوں کو عوام سے خالی کرنا اور انہیں متاثرین کی زندگی پر مجبور کرنا چمن سمیت تمام عوام کو قابل قبول نہیں بلکہ ان تمام علاقوں اور عوام پر ملک کے تمام قوانین لاگو ہے اور اس طرح غیر آئینی وغیر قانونی طریقے سے عوام کو اپنے آبائی دیہاتوں اور زمینوں سے بیدخل کرنے اور روزگار متاثر کرنے کا کسی کو اختیار نہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فورسز کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کو مجبور کرکے بیدخلی کے اعلانات واقدامات بند کرکے عوام کو اپنے دیہاتوں اور گھروں میں جانے اور رہنے کی سہولیات فراہم کرتے ہوئے ان کی امداد کی جائے تاکہ عوام اپنے روز مرہ کی زندگی بحال کرکے اپنے روزگار ، بچوں کی تعلیم سمیت ہر شعبہ زندگی میں اپنے کام جاری رکھ سکیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں امن قائم کرنا لازمی ہے اور یہاں کے غریب عوام اپنے گھروں کو چھوڑ کر متاثرین کی حیثیت سے کیمپوں میں رہنے کی سکت نہیں رکھتے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبائی اپوزیشن لیڈر کو ان کے آقاکی جانب سے لکھا گیا بیان تھمایا گیا جو کہ شائع صرف ان کے نام سے ہوا ہے حالانکہ عوام اپوزیشن لیڈر کی ماضی اور حال سے خوب واقف ہے۔