کوئٹہ: صوبائی وزیر محکمہ زراعت و ایڈوائیزر محکمہ خزانہ سردار اسلم بزنجونے بتایا کہ آئندہ آنے والے بجٹ میں پائیدار ترقی کے لئے تمام اہداف کو مخلوط خاطر رکھا جائیگا جبکہ سوشل سیکٹر کی ترقی اولین ترجیح ہوگی یہ بات انہوں نے محکمہ خزانہ کی مجموعی کار کردگی اور نئے بجٹ کی تیاریوں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری خزانہ اکبر حسین درانی ، ایڈیشنل سیکرٹریز خزانہ و دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ اس موقع پر سیکرٹری خزانہ اکبر حسین درانی نے صوبائی وزیر سردار اسلم بزنجو کو محکمہ خزانہ کی مجموعی کارکردگی اور آنے والے بجٹ کے اعداد و شمار کے بارے میں تفصیلی بریفینگ دی۔ انہوں نے مالی سال 2016.17کے مجموعی صورتحال سے آگاہ کیا اور بتایا کہ آئندہ آنے والے بجٹ برائے مالی سال 2017-18کی تیاری آخری مراحل میں ہے۔جبکہ آئندہ آنے والے مالی سال 2017-18 کے لئے سوشل سیکٹر کے لئے خطیر رقم مختص کی جا رہی ہیں جبکہ امن و امان کی بحالی کیلئے بھی بجٹ میں رقم کثیر رقم رکھی جائے گی ۔ علاوہ ازیں انرجی ، پینے کے صاف پانی، زراعت ، لائیو اسٹاک و میرین ایکو سٹم کی ترقی کے حوالے سے بھی رقوم رکھی جائیں گی۔ اسی طرح دیگر شعبہ جات کی ترقی کیلئے بھی رقوم رکھی جائیں گی جس کے لئے تمام متعلقہ محکموں سے باہمی روابط کہاجارہا ہے اور سلسلے میں اہم نوعیت کے منصوبوں اور ترقیاتی پروگرامز کو بھی شامل کیا جائیگا۔ انہوں نے صوبے میں روز گار کے نئے مواقع فراہم کرنے کیلئے بتایا کہ مالی سال 2016-17میں 25000خالی آسامیوں پرپیشرفت سارے ہوچکی ہے۔ جبکہ بہت ساراے محکموں نے بھرتیوں کے لئے تمام مراحل طے کر لیے ہیں اسی طرح آنے والے مالی سال کے حوالے سے نئی ایس این ای میں 6000نئے آسامیوں کا تخمینہ ہے ۔انہوں نے بتایا کہ بجٹ خسارے کو کم سے کم کرنے اور اپنے وسائل کو بڑھانے کیلئے بھی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔جس میں سب سے اہم بلوچستان بنک کا قیام اور بلوچستان انوسمنٹ کمپنی کا قیام اس طرح بلوچستان ریونیو اتھارٹی کو مزید فعال بنانے اور حکومتی آمدن کے ذرائع بڑھانے پر بھی پیش رفت جاری ہے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے محکمہ خزانہ کی کارکردگی کو تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے کام میں مزید وسعت لائیں اور بجٹ بنانے کے لئے تمام ذرائع کو استعمال میں لائیں اور اس حوالے سے ان کی خدمات ہمہ وقت دستیاب ہونگی۔