کوئٹہ : ڈپٹی چیئرمین سینٹ آف پاکستان مولاناعبدالغفورحیدری نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے کا نام کسی صورت تبدیل نہیں ہونے دینگے اور چین بھارت کو شامل کرنے سے پہلے ہمیں اعتماد میں لیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے کیا اور چینی سفیر کے بیان پر شدید رد عمل کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پاکستان چینی سفیر کے اس قسم کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر جواب طلبی کریں انہوں نے کہاکہ انڈیامیں بیٹھ کرچینی سفیرنے اقتصادی راہداری کے نام کی تبدیلی کی بات کے پیچھے ہندوستان کی بدنیتی شامل ہے انڈیااس عظیم منصوبے کی کامیابی کے بعداس منصوبے کے نام میں پاکستان کانام بھی شامل کرنے کوبرداشت نہیں کرپارہاانہوں نے کہاکہ چینی سفیرنے یہ بات کیوں کی اس بارے میں وجوہات کاجائزہ لیناچا ہئے انہوں نے کہاکہ سی پیک منصوبے کے کسی بھی پہلومیں تبدیلی کے حوالے سے پاکستان کی مشاورت اوررضامندی کی پابندی لازمی امرہے انہوں نے کہاکہ بھارت پاکستان میں جوتخریبی کاروائیاں کروارہاہے ان کی بنیادی مقصدسی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنامقصودہے لیکن اس حوالے سے تمام ترسازشیں ناکام ہونے کے بعداب بھارت اس منصوبے کاحصہ بننے کی کوششوں میں مصروف ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان کی مرضی کے بغیربھارت کوسی پیک اقتصادی راہد اری کاحصہ بننے کے کسی بھی منصوبے کوپاکستان کے عوام برداشت نہیں کرسکتے انہوں نے کہاکہ بھارت مسلسل پاکستان کے اندرکھلم کھلامداخلت کرتارہاہے اورخاص طورپربلوچستان میں دہشت گردی کی پشت پناہی کررہی ہے اوربھارتی ایجنٹوں نے بڑے بڑے خونی واقعات کرکے پاکستان کوعدم استحکام بنانے کی کوشش کی ہے اور اسی طرح دوست ملک افغانستان میں سازشوں جال پھیلاکرپاکستان مخالف ماحول بنارہاہے اوراب تو افغانستان کوپاکستان کیخلاف اکسانے کی سازشیں کررہاہے ایسے حالات میں چینی سفیرکابیان غیردانشمندانہ ہے موصوف کو پاکستان اوربھارتی امورکے بارے میں معلومات ہونے چاہیں پھرکوئی تجویزپیش کریں ۔