|

وقتِ اشاعت :   May 11 – 2017

کو ئٹہ/ نوشکی : افغان مہاجرین بلوچستانیوں کیلئے مستقبل میں مسائل کا سبب بنیں گے بی این پی حقیقی حوالے سے ترقی پسند خیالات اور افکار کو پروان چڑھا رہی ہے مردم شماری سے افغان مہاجرین کو دور رکھنا ریاست کی ذمہ داریوں میں اولین ذمہ داری ہونا چاہئے مردم شماری کا دوسرا مرحلہ جاری ہے اس کی شفافیت ضروری ہے عدالت عدلیہ کے فیصلے کی روح کے مطابق افغان مہاجرین کو مردم شماری سے دور رکھنا ان خیالات کا اظہار آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے پارٹی میں شامل ہونے والے سیاسی ‘ قبائلی و سماجی رہنماء عبدالرزاق لون کاکڑ کی پارٹی میں شمولیت کے موقعے پر ان سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ ‘ ضلعی جوائنٹ سیکرٹری کوئٹہ لقمان کاکڑ ‘ میرکاول خان مری ‘ جمعہ مری بھی موجود تھے آغا حسن بلوچ نے کہا کہ بی این پی ترقی پسند روشن خیال قومی جمہوری سیاست پر یقین رکھتی ہے اور ہماری جدوجہد قوم دوست ‘ وطن دوستی پر مبنی ہے انہی اصولی موقف کے ذریعے آج بلوچستان کے تمام طبقہ فکر کا پارٹی میں جوق در جوق شامل ہونا اس کی غمازی ہے کہ بلوچستان کی عوام پارٹی کو اپنی نجات دہندہ پارٹی تصور کرنے لگی ہے انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کو اصولی طورپر کوئی حق نہیں کہ انہیں مردم شماری کاحصہ بنایاجائے ان کی وجہ سے بہت سے مسائل و مصائب جنم لے چکے ہیں نہ صرف بلوچوں بلکہ بلوچستانی عوام بھی ان سے متاثر ہوگی چندسیاسی جماعتیں اپنے گروہی مفادات کے خاطر ان کو بھی شناختی کارڈ کے اجراء اور مردم شماری کا حصہ بنانا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ اب جبکہ بلوچستان کے پشتون اضلاع میں مردم شماری کامرحلہ جاری یہاں باریک بینی کیساتھ دیکھاجائے کہ مردم شماری میں افغان مہاجرین کیمپوں کو دور رکھنے کیساتھ ساتھ جوقمردین کاریز ‘ کاکڑ خراسان اور جو سردی علاقوں میں افغان مہاجر ہیں انہیں بھی شامل نہ کیاجائے کیونکہ جو لون کاکڑ قبائل کی زمینیں پہلے انہوں نے قبضہ کر رکھی ہیں اب انہیں مزید استحصال سے بچایاجائے اس موقع پر سیاسی وقبائلی رہنماء عبدالراز ق لون کاکڑ نے کہا کہ افغان مہاجرین کی آبادی کی وجہ مقامی کاکڑ جن سماجی مشکلات کے تحت زندگی گزار رہے ہیں جو کسی سے ڈھکی پچھی نہیں انہیں باعزت طورپر اپنے وطن میں افغان مہاجرین کو بھیج دینا چاہئے جو مقامی قبائل کی زمینیں قبضہ کی ہیں ان سے بھی جان خلاصی کی اشد ضرورت ہے عدالت عدلیہ کے فیصلے کی روح کے مطابق ریاست کی ذمہ داریاں مزید بڑھ گئیں جن علاقوں میں افغان مہاجرین ہیں انہیں شمار نہ کیا جائے پارٹی کی جانب سے عبدالرازق لون کاکڑ کو پارٹی میں شمولیت پر خوش آمدید کہا گا اور امید ظاہر کی گئی کہ پارٹی کو فعال اور متحرک بنائیں گے دریں اثناء گزشتہ روز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ ‘ضلعی صدر نوشکی نذیر احمد بلوچ ‘ ضلعی سیکرٹری اطلاعات اسد سفیر شاہوانی ‘ حاجی ریاض مینگل ‘ پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن میر وزیر خان مینگل کے گھر گئے اوران کے بھانجے اور پارٹی کے ضلعی جوائنٹ سیکرٹری نوشکی حمید بلوچ کے چھوٹے بھائی کے انتقال پر ان سے اظہار افسوس کیا اور دعا کی اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ اور پسماندگان کو صبر عطاء فرمائے۔