|

وقتِ اشاعت :   May 13 – 2017

کوئٹہ : بلوچستان ہائی کورٹ نے محکمہ جیل خانہ جات میں ہونے والی 200بھرتیوں کو جائز قرار د یتے ہوئے کا میاب امیدواروں کو کام کر نے کے احکامات جاری کر دیے ،تفصیلا ت کے مطابق محکمہ جیل خانہ جات میں ہو نے والی 200بھرتیوں میں بد عنوانی کے الزام میں صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے بھرتیوں کو نوٹیفکیشن منسوخ کردیا تھا جس پر کا میا ب ہونے والی امیدوار نا ئلہ خان نے بلوچستان ہا ئی کورٹ میں بھرتیاں منسوخ کر نے کے خلاف درخواست دائر کی تھی ،جمعہ کو چیف جسٹس بلوچستان محمد نو ر مسکانزئی اور جسٹس ہاشم کاکڑ پر مشتمل دو رکنی بنج نے درخواست پر فیصلہ سنا تے ہوئے محکمہ داخلہ کے بھرتیا ں منسوخ کر کے نو ٹیفکیشن کو قانون کے خلاف قرار دیتے ہوئے مسنوخ کر دیا اور بھرتیوں پر کا میاب امیداروں کو کام کر نے کی اجازت دے دی ،فیصلے میں کہا گیا کہ مذکورہ آسامیاں پہلے 2014میں اعلان کی گئیں جنہیں بعد میں منسوخ کر دیا گیا جس کے بعد دوبارہ آسامیوں پر آئی جی جیل خانہ جات ،محکمہ داخلہ اور محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کے افسران پر مشتمل سلیکشن کمیٹی نے ٹیسٹ اور انٹر ویو کر کے کامیاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن 31مارچ کو جاری کیا جو قانونی اور حسب ضابطہ ہے لیکن ایک دن بعد ہی 2اپریل کو بھرتیوں کا نوٹس بغیر قانونی اور ٹھوس وجوہات کے منسوخ کردیا گیا ،فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بھرتیوں کو بے ضابطگیوں کے بجائے سیاسی اثر و رسوخ کی بنیاد پر منسو خ کیا گیاسلیکشن کمیٹی کی سفارشات کی منظوری کے بعد سیکریٹری داخلہ کی جانب سے نئے بھرتی ہونیوالوں کو کام سے روکنا غیرقانونی ہے لہذاء عدالت یہ حکم دیتی ہے کہ محکمہ جیل خانہ جات میں ہونے والی بھرتیوں پر کا میاب امیدوارنوکری پر جوائننگ دیں ۔