مستونگ +قلات، +کوئٹہ: سانحہ مستونگ کا ایک اور زخمی چل بسا، تعداد 28ہوگئی، واقعہ کیخلاف قلات اور مستونگ میں ہڑتال رہی، مستونگ شہر دوسرے روز بھی سوگوار رہا۔
واقعہ کیخلاف مستونگ کے وکلاء کا عدالتوں سے بائیکاٹ، دریں اثناء مولانا عبدالغفور حیدری نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ دہشت گردی کے واقعات سے مرعوب نہیں ہونگے ۔
اپنے نظریات کے تحفظ کیلئے جدوجہد جاری رہے گی، تفصیلات کے مطابق سانحہ مستونگ کا ایک اور زخمی سول اسپتال میں دم توڑ گیا۔ جاں بحق افراد کی تعداد 28ہوگئی۔
خود کش دھماکے کا مقدمہ پولیس تھانہ مستونگ میں درج کر لیا گیا۔ ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے خودکش حملہ آور کے نمونے لے لئے گئے۔ تفصیل کے مطابق مستونگ خودکش دھماکے کا زخمی پینتالیس سالہ عبدالحمید سول اسپتال میں زیر علاج تھا۔
ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر غلام فرید سمالانی کے مطابق عبدالحمید کو دھماکے سے سر میں شدید چوٹیں لگی تھیں اسے مزیدعلاج کے لئے کراچی منتقل کیا جانا تھا تاہم موسم کی خرابی کے سبب عبدالحمید کو کراچی منتقل نہ کیا جا سکا اور وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شام چار بجے دم توڑ گیا۔
سول اسپتال میں زیر علاج مزید سات زخمیوں کو طبی امداد دینے کے بعد فارغ کر دیا گیا ۔ جبکہ مولانا عبدالغفور حیدری سمیت کئی زخمی اب بھی سول ، سی ایم ایچ اور بی ایم سی میں زیر علاج ہیں۔ مولانا عبدالغفور حیدری کی صحت میں بتدریج بہتری آرہی ہے۔
علاوہ ازیں قلات میں دوسرے روز بھی ڈپٹی چیئر مین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے کافلے پر حملے کے خلاف زبردست احتجاج بازار اور مارکیٹیں بند سڑکیں سنسان رہی مولانا حیدری کے کافلے پر شہریوں اور جمعیت کے کارکنوں میں شدید غم غصے کی لہر پایا جاتا ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق بارہ مئی کو مستونگ میں جمعیت کے مرکزی سیکریٹری جنرل اورڈپٹی چیئر مین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے کافلے پر خودکش حملے کے خلاف قلات اور سوراب میں دوسرے روز بھی شٹر ڈاؤن ہڑتال رہی بازار اور مارکیٹیں بند رہی سڑکوں پر پیہ بھی کم چلتا رہا بعد ازاں جمعیت علماء کے کارکنوں کی جانب سے ہڑتال ختم کرانے کی اپیل پر قلات کے تاجروں نے ہڑتال ختم کردیا ۔
آج بروز اتوار جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولا نا فضل الرحمان کی اپیل پر ملک بھر کی طرح قلات میں بھی جمعیت کے کار کنا ن شدید احتجا ج کرنے کی تیاریا ں مکمل کرلی ہیں۔
دریں اثناء ڈپٹی چیئر مین سینیٹ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائیاں انہیں ڈرا نہیں سکتیں۔ہسپتال سے میڈیا کو جاری اپنے ویڈیو بیان میں جمعیت علماء اسلام (ف)کے رہنما نے کہاکہ اپنے نظریات کے تحفظ کے لیے کام جاری رکھے گے۔
اپنے نظریات اور حقائق کے تحفظ کے لئے کام جاری رکھیں گے۔عبدالغفور حیدری جو جے یو آئی ایف کے سیکریٹری جنرل بھی ہے اپنی صحت یابی کے لیے دعائیں کرنے پر قوم کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے عوام سے پر زور دیا کہ سانحہ مستو نگ کے خلا ف صو بے بھر میں احتجا جی مظا ہر وں کی کا ل دی گئی ہے جس میں بھرپور تعداد میں شرکت کریں گے۔
علاوہ ازیں سانحہ مستونگ وخودکش حملہ کے بعد دوسرے روز بھی مستونگ میں ماحول سوگ وار رہا شہر میں مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال رہی تمام کاروباری مراکز بند رہے جائے وقوعہ مکمل سیل کرنے کے بعد آج بم ڈسپوزل اسکواڈ اسپیشل برانچ سمیت مختلف تحقیقاتی ٹیمیں کوئٹہ سے آکر شواہد اکٹھے کر کے اور مختلف زاویوں سے دھماکے کی نوعیت محرکات جاننے کیلئے تحقیقات کر کے اپنی اپنی رپورٹ مرتب کیں ۔
اس کے علاوہ سانحہ مستونگ کی ابتدائی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد مستونگ پولیس نے سٹی تھانہ میں ایس ایچ او کی مدعیت میں نامعلوم افراد کیخلاف ایکسپلوز ایکٹ کے ایف آئی آر نمبر 3-4-5,427,324 U/S 07ATA,302,45/2017 کے تحت درج کرلیا۔
دریں اثناء سانحہ مستونگ کے خلاف ڈسٹرکٹ بار مستونگ نے تین روزہ سوگ جبکہ آج تمام عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا اور کوئی بھی وکیل کسی عدالت میں پیش نہیں ہوا اس سلسلے میں وکلاء نے ڈسٹرکٹ بار روم میں ایک مذمتی تعزیت ریفرنس منعقد کیا ۔
جس سے ڈسٹرکٹ بار مستونگ کے صدر محی الدین ساسولی ایڈوکیٹ، جنرل سیکرٹری عبدالحمید بنگلزئی ایڈووکیٹ ودیگر وکلاء نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کا رونما ہونا المیہ ہے جس میں معصوم انسانوں کی قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔