کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی بیان میں گوادر میں مزدوروں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانا قابل مذمت عمل ہے مردم شماری کے عمل سے افغان مہاجرین کو دور اور کیمپوں کو شامل کیا جائے ۔
لسبیلہ وندر کے پارٹی رہنماء عباس واڈیلاکے گھر پر فائرنگ قابل افسوس ہے پشکان واقعہ انتہائی دالخراش ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔
محنت کشوں کے قیمتی جانوں کی پشکان اور گنزمیں ضیاع پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے بھی اظہار ہمدردی کی گئی ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان کے پشتون اضلاع میں مردم شماری کا عمل جاری ہے ریاست اور انتظامیہ کے ارباب و اختیار کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مردم شماری خانہ شماری سے افغان مہاجرین کو دور رکھے ۔
بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ذمہ دار محکمے پابند ہیں کہ وہ افغان مہاجرین کو مردم شماری سے دور اور بلوچ آئی ڈی پیز کو شامل کیا جائے۔
اب جبکہ قلعہ عبداللہ ، جنگل پیر علی زئی کیمپ ، گلستان کیمپ ، گردی جنگل ، قلعہ سیف اللہ اور لورالائی کے مہاجر کیمپوں اور جو افغان مہاجرین شہروں میں آباد ہیں انہیں دور رکھا جائے اور سختی کے ساتھ بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل کیا جائے ۔
کیونکہ افغان مہاجرین بلوچ نہیں بلکہ تمام بلوچستانیوں کیلئے مشکلات کا سبب بن رہے ہیں اگر انہیں شامل کیا گیا تو یہ بلوچستانیوں کے حق پر ڈاکہ کے مترادف عمل ہوگا ۔
بیان میں گزشتہ شب وندر میں پارٹی کے بزرگ رہنماء عباس واڈیلا کے گھر پر مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ انتظامیہ اور پولیس کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائیں ۔
عباس واڈیلا کے گھر پر فائرنگ کرنے والے ملزمان کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے پارٹی اپنے رہنماؤں کارکنوں کے تحفظ کا حق محفوظ رکھتی ہے ۔