|

وقتِ اشاعت :   May 15 – 2017

گوادر :  سانحہ پیشکان کے خلاف سول سوسائٹی کا احتجاجی مظاہرہ۔ بے گنا ہ لوگوں کے قاتل قابل معافی نہیں۔ بلوچستان اور گوادر کے امن کو سبوتاژ کر نے کی کوشش کبھی بھی کامیاب نہیں ہوگی۔

ترقی کے دشمن بلوچ قوم کے دشمن ہیں ۔ مقامی کنٹریکٹر کو فوری طور پر رہاکیاجائے۔ بلوچ عوام راء کے ایجنٹوں کو مسترد کر تے ہیں مقر رین کااحتجاجی مظاہرہ سے خطاب ۔

سانحہ پیشکان کے خلاف گزشتہ روز سول سوسائٹی کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی کاآغاز فش ہار بر روڑ کشتی چوک سے ہوا جو مارچ کر تے ہوئے سیر ت النبیﷺ چو ک پر اختتام پز یر ہوئی۔

ریلی کے شرکاء سے خطاب کر تے ہوئے گوادر یکجہتی تحر یک کے آر گنائزر اور معروف سیاسی شخصیت عبدالغفورہوت اور بلد یہ گوادر کے چےئر مین عابد رحیم سہرابی نے کہا کہ سانحہ پیشکان ایک دل ہلانے والا واقعہ ہے ۔
سفاک قاتلوں نے بے گناہ مزدوروں کا خون بہا کر انسانیت کو شرمسار کیا ہے ہر درد دل رکھنے والا شخص اس واقعہ کی مزمت کر رہا ہے اوراہلیان گوادر اس دہشت گردانہ کاروائی کے خلاف سر اپا احتجا ج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ مٹی بھر شر پسند عناصر بلوچستان بالخصوص گوادر کے امن کو تاراج کر نے کے درپے ہیں لیکن ہم راء کے ایجنٹوں کو یہ بتا نا چاہتے ہیں کہ گوادر کی ترقی اٹل ہے اس کو کوئی نہیں روک سکتا سی پیک ہماری آئندہ نسلوں کی خوشحالی کا منصوبہ ہے ۔

پا کستان ہمارے ایمان کا حصہ ہے جو بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھے گا گوادر کے عوام اور غیو ر بلوچ سیسہ پلائی دیوار کی طرح ان کا مقابلہ کر ینگے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ پیشکان کے بعد ایک مقامی کنٹر یکٹر کو ضلعی انتظامیہ نے گرفتار کیاہے جو باعث تعجب ہے سیکورٹی کی فراہمی کی ذمہ داری کنٹریکٹر کی نہیں ہوتی اس لےئے ہمارا مطالبہ ہے کہ کنٹریکٹر کو فوری طور پر رہا کیا جائے ۔

مظاہرہ میں شہریوں کی بڑی تعداد شر یک تھی جنہوں نے سانحہ پیشکان اور بھارت کے خلاف شد ید نعرہ بازی بھی کی۔ مظاہر ہ کے نظامت کے فرائض حافظ اللہ بخش نے اداکئے ۔

دریں اثناء ڈپٹی کمشنر گوادر محمد نعیم بازئی نے کہا ہے کہ پیشکان گنز واقع میں بے گناہ مزدوروں اور انتہائی مفلس در بدر لوگوں کو بے دردی سے قتل کرنا سفا کانہ عمل ہے۔جسکی گوادر عوام اور ضلعی انتظامیہ بھر پور مزمت کرتی ہے۔ایسے واقعات سے سی پیک کا عمل متاثر نہیں ہوگا ۔

ضلعی انتظامیہ ہر معاملے سے نمٹنے کیلئے تیار ہے ۔ جہاں یہ واقع ہوا وہ گوادر سے پچاس کلومیٹر دور ہے ۔مواصلاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے ملزمان فرار ہوئے ۔
اِن خیالات کا اظہار انہوں نے پیشکان گنز واقعہ کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ضلعی پولیس آفیسر برکت حسین کھوسہ اور اے ڈی سی عبدالرزاق ساسولی بھی ان کے ہمراہ تھے۔

انہوں نے کہا ہے کہ پیشکان واقعہ روڈ حملے میں جو مزدور شہید ہوئے یہ گنز تا پیشکان روڈ پر کام کررہے تھے یہ روڈ سی پیک منصوبے میں شامل نہیں ہے بلکہ یہ ایک لنک روڈ ہے جو گنز کو پیشکان اور جیوانی سے ملاتی ہے۔

یہ واقعہ کنٹریکٹر کی غفلت اور لاپراوہی سے پیش آیا ۔کنٹریکٹر نے اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ سے سیکورٹی کے لئے رجوع نہیں کیا ہے۔

واقعہ کے فوری بعد ضلعی انتظامیہ نے ٹھیکدار کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔قانون کے مطابق کاروائی کی جا رہی ہے ۔

انہوں نے بتایا ہے کہ ایسے واقعات سے سی پیک منصوبے پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور گوادر کی ترقی کا عمل اسی طرح جاری رہے گا ۔سی پیک پروجیکٹ کی سیکورٹی مضبوط ہاتھوں میں ہے ۔

ضلع انتظامیہ پولیس ،لیویز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے شہر کی سیکورٹی کے ساتھ ساتھ پورے ضلع میں سیکورٹی کے بہترین انتظامات کئے ہوئے ہیں ۔

اس سلسلے میں لا اینڈ ڈیپارٹمنٹ اپنی تمام تر صلاحتیوں کے بروئے کار لارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کے شہریوں نے شہید مزدوروں کی نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں شرکت کرکے انسان دوستی کا ثبوت دے کر اس واقع کی شدید مزمت کی ہے ۔

بعد ازاں ڈپٹی کمشنر گوادر کی زیر صدارت ضلعی آفیسران کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔

اجلاس میں محکمہ ایریگیشن ،ادارہ ترقیات گوادر، لوکل گورنمنٹ،زراعت ،مواصلات و تعمیر ات سمیت دیگر محکموں کے زیر نگرانی میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے پیش رفت اور سیکورٹی پلان سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر گوادر نے کہا ہے کہ گوادر میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کی جائے۔اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ انہیں ہر ممکن سیکورٹی فراہم کرے گی۔