|

وقتِ اشاعت :   May 18 – 2017

چمن: پاک افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان تیسرا فلیگ میٹنگ بے نتیجہ ختم باب دوستی کھولنے کے حوالے سے ڈیڈ لاک برقرار سرحد پر سیکیورٹی فورسز ہائی الرٹ سیکیورٹی ۔

ذرائع تفصیلات کے مطابق پاک افغان سرحد آج 13ویں روز بھی بند رہا کلی لقمان اور کلی جہانگیر کے حوالے سے پاک افغان فورسز کے درمیان باب دوستی کے مقام پر تیسرا فلیگ میٹنگ ہوا فلیگ میٹنگ میں پاکستان کے جانب سے ڈی ائی جی ایف سی بریگیڈئیر زاہد،سیکٹر کمانڈر بریگیڈئیر ندیم سہیل، کمانڈنٹ کرنل عثمان اور افغانستان کے جانب کابل سے آئے ہوئے خصوصی ٹیم جس میں کرنل انبیاء ،کرنل امیر محمد شامل تھے ۔

یاد رہے پاکستان کے جانب سے ارضیاتی ٹیم بھی شامل تھے فلیگ میٹنگ میں افغانستان کے جانب سے کلی جہانگیر اور کلی لقمان خالی کرنے اور پاک فوج کو کلی جہانگیر اور کلی لقمان سے نکل جانے کا ڈیمانڈ کیا گیا ۔

جس پر پاکستانی حکام نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ کلی جہانگیر اور کلی لقمان پاکستان کے حدود میں شامل ہے اس کو ارضیاتی ٹیموں نے بھی اقرار کیا تھا اور گوگل کے ذریعے بھی واضح طور پر کلی جہانگیر اور کلی لقمان پاکستانی حدود میں ہے ۔

اس کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کہ ہم اپنے علاقے خالی کرائے افغان حکام حقیقت ماننے کے بجائے اپنے ڈیمانڈ پورا کرنے کے ضد لگائے ہوئے تھے۔

جس کی وجہ سے پاک افغان سرحد باب دوستی کے مقام پر تیسرا فلیگ میٹنگ بے نتیجہ ختم ہوا اور باب دوستی کھولنے کے حوالے سے ڈیڈ لاک برقرار رہا یہ خبر جیسے ہی جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی تو مقامی تاجروں ،کلیئرنگ ایجنٹوں، کوٹی داروں اور پاک افغان سرحد پر پھنسے ہوئے مسافروں ولوڈ ٹرکوں کے ڈرائیوروں میں مایوسی کی لہر دوڑ گئی13دنوں سے سرحد پر پھنسے ہوئے نیٹو سپلائی، پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور دیگر تجارتی سامان سے لدھے ہوئے لوڈ ٹرک سرحد پر ہی پھنس کر رہ گئے ۔