کوئٹہ: چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ جناب جسٹس محمد نور مسکانزئی نے ماتحت عدلیہ کے ججز پر زور دیا ہے کہ وہ زیرالتواء کیسز نمٹانے کی رفتار کو مزید تیز کریں تاکہ عوام کو انصاف کی فراہمی میں دقت اور دیر نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ انصاف کی فوری اور بروقت فراہمی عدلیہ کی اولین اور سب سے اہم ذمہ داری ہے، وہ ہفتہ کے روز یہاں ماتحت عدلیہ میں زیرالتوا کیسز کی رفتار کا جائزہ لینے کے حوالے سے منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے خطاب کررہے تھے۔
اجلاس میں بلوچستان ہائی کورٹ کے جج صاحبان، ماتحت عدلیہ کے ججز، عدلیہ سے متعلق آفیسران نے بھی شرکت کی۔ چیف جسٹس نے اپنے خطاب میں کہا کہ ماتحت عدالتوں کے جج صاحبان زیرالتوا کیسز کو نمٹانے کے لئے اپنی تمامتر صلاحتیں بروئے کار لائیں تاکہ عوام کو انصاف کی فراہمی میں مزید تاخیر نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کو سستے اور فوری انصاف کی فراہمی کے لئے تمامتر صلاحیتوں کو استعمال کرے کیونکہ انصاف میں تاخیر سے انصاف کا حقیقی مقصد ختم ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں نظم وضبط رکھنے اور برائیوں وظلم وزیادتیوں کا خاتمہ صرف اور صرف فوری انصاف کی فراہمی میں پنہاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ زیرالتوا کیسز کو نمٹانے کے ساتھ ساتھ ماتحت عدلیہ کے ججز کو اگر کوئی مسئلہ یا دقت درپیش ہے تو ان سمیت ہائی کورٹ کے جج صاحبان ودیگر اعلیٰ جوڈیشل آفیسران ان کی ہروقت رہنمائی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماتحت عدلیہ کے ججز کارکردگی کو مزید بہتر بنانے اور معاشرے سے ظلم وزیادتیوں کے خاتمے کے لئے انصاف کی فوری فراہمی کو اولین ترجیح دیں۔ اجلاس سے ہائی کورٹ کے جج صاحبان اور ماتحت عدلیہ کے ججز نے بھی خطاب کی اور زیرالتوا کیسز کے حوالے سے تفصیلات ودیگر امور بیان کئے۔
ماتحت عدالتیں زیر التواء کیسز نمٹانے کی رفتار تیز کریں ،چیف جسٹس بلوچستان کی ہدایت
وقتِ اشاعت : May 21 – 2017