|

وقتِ اشاعت :   May 23 – 2017

کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ فاٹا خیبر پختونخوا کا حصہ بن کر رہے گا اسٹیبلشمنٹ کے کہنے پر فاٹا خیبر پختونخوا انضمام کی مخالفت کر نے والے ناکامی سے دوچار ہو نگے ۔

عوامی نیشنل پارٹی نے جب بھی پشتونوں کی حقوق کیلئے آواز اٹھائی ہے ان میں کامیابی حاصل کی آج اگر نہیں تو کل ضرور فا ٹا خیبر پختونخوامیں ضم ہو جائے گا تحریک انصاف کے جلسے میں جس طرح قومی قیادت کے خلاف زبان استعمال کی گئی ہے ۔

ان کی ہم مذمت کر تے ہیں ان خیالات کا اظہا رانہوں نے پی ٹی آئی ضلع قلعہ عبداللہ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری خانزادہ مصطفی خان اچکزئی پشتونخوامیپ کے مرکزی جر گہ ممبر اور ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ملیر ولی خان اچکزئی سمیت 57 سے زائد افراد کی اے این پی میں شمولیت کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی، صوبائی جنرل سیکرٹری حاجی نظام الدین کاکڑ، ملک عثمان اچکزئی، رشید خان ناصر، میر علی آغا، عصمت اللہ بازئی بھی موجود تھے اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پارٹی میں نئے شامل ہونیوالوں کو با چا خان کے قافلے میں شامل ہونے پر مبارکباد دیتے ہیں ۔

عوامی نیشنل پارٹی نے ہر فورم پر پشتون قوم کی نمائندگی کی ہے اور مثبت سیاست کے بدولت آج لوگ جوق درجوق با چا خان کے قافلے میں شامل ہو رہے ہیں اور عوامی نیشنل پارتی کی قربانیاں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔

آج پشتون قوم کو اندازہ ہو گیا کہ پشتونوں کی حقوق کی واحد ترجمان عوامی نیشنل پارٹی ہے2013 سے لے کر آج تک ہم زیر تاب ہے اور ہمیں جلسہ نہیں دیا جا تا جبکہ دوسروں کو ہر قسم کی جلسے کی آزادی ہے اقتدار میں نہ ہونے کے باوجود لوگ عوامی نیشنل پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے جلسے میں جس طرح ملکی قیادت کو نشانہ بنایا ہے وہ باعث ندامت اور باعث شرم ہے اس طرح زبان تو ہر کوئی استعمال کر سکتا ہے لیکن ہماری سیاسی تاریخ میں دوسروں پر تنقید کا اس طرح تنقید کی تلقین نہیں کی ہے ۔

ایک سوا ل کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ جو لوگ پشتونوں کے ملی وحدت کے دعوے کر رہے تھے آج وہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم ہونے کی مخالفت کر رہے ہیں اور متحدہ پشتونستان کے جو دعوے کئے جا رہے تھے ۔

اس پر صرف اور صرف سیاست کرنے اور اقتدار کے حصو ل تک جدوجہد جاری تھی افسوس اس بات پر ہے کہ نوازشریف ہمیشہ اپنے وعدوں سے مکر جا تے ہیں اور نوازشریف کی اپنی بنائی ہوئی کمیٹی سے مکر گئے۔

کمیٹی نے تمام تر حالات کو مد نظر رکھ اس نتیجے پر پہنچے کہ فاٹا کی پسماندگی کو ختم کر نے اور وہاں سے دہشتگردی جیسے ناسور سے نکالنے کے لئے خیبر پختونخوامیں ضم کیا جائیگا فاٹا کے عوام متفق ہو گئے مگر نوازشریف اور ان کے اتحادی آج ان کے مخالفت کر رہے ہیں ۔

شاہ گل آفریدی اور شہریار خان نے برملا کہا ہے کہ وفاقی وزیر سرحدی امور نے واضح پیغام دیا کہ فا ٹا پختونخواانضمام اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہتے تو کیا مولانا فضل الرحمان اور محمود خان اچکزئی فاٹا خیبر پختونخوا انضمام اسٹیبلشمنٹ کے ایماء پر مخالفت کر تے ہیں فاٹا خیبر پشتونخوا کا حصہ بن کر رہے گا۔

عوامی نیشنل پارٹی نے ہمیشہ اپنے قومی اہداف کو حاصل کیا اگر آج نہیں تو کل ضرور پورا کیا جائیگا صوبے کا نام تبدیل کرکے پختونخوا رکھ دیا اور کالا باغ ڈیم منصوبے کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دفن کر دیا ۔

اس سے قبل خانزدہ مصطفی خان اچکزئی پی ٹی آئی ضلع قلعہ عبداللہ کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری اور پی ٹی آئی کے دو یونٹ وساتھیوں سمیت جبکہ ولی خان اچکزئی پشتونخوامیپ مرکزی جرگہ ممبر، ضلعی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ملیر علاقائی سیکرٹری، منگل خان خروٹی، مرکزی جرگہ وصوبائی کمیٹی ممبر، شیر آغاتوخی صوبائی جرگہ ممبر وضلعی ڈپٹی سیکرٹری اور پشتونخوامیپ کے دس یونٹوں کے سیکرٹریز ومکمل کا بینہ اپنے ساتھیوں سمیت مستعفی ہو کر عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر تے ہیں اور فکر با چاخان کو پشتون قوم میں پھیلانے کیلئے ادنی کارکن حیثیت سے جدوجہد جاری رکھیں گے۔