|

وقتِ اشاعت :   May 23 – 2017

کو ئٹہ: بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں میں اربوں روپے کے گھپلوں کا انکشاف ہواہے ، رواں مالی سال صرف 247 منصوبوں میں 2 ارب 60 کروڑ روپے ہڑپ ، محکمہ خزانہ بلوچستان کی قائم کردہ کمیٹی نے پردہ چاک کر دیا ،مذکورہ کمیٹی کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کی رپورٹ ایڈیشنل سیکرٹری ترقیات کو مراسلہ تمام شواہد کے ساتھ بھیجا گیا ۔

رپورٹ میں بلوچستان کے پی ایس ڈی پی کے منصوبوں میں بڑے پیمانے پر گھپلوں کا انکشاف کیا گیا ۔ محکمہ خزانہ بلوچستان کی جانب سے سال 2016۔17 کے بجٹ کے پی ایس ڈی کے منصوبوں کی جانچ پڑتال کے لئے ایک ٹیم رواں ماہ بنائی گئی ۔ ٹیم نے پی ایس ڈی پی میں شامل 2 ہزار 293 منصوبوں میں سے صرف 247 پر کام کیا ۔

تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ان 247 منصوبوں کے اخراجات میں تقریبا 2 اعشاریہ 6 بلین روپے کا فرق ہے ۔اس تناسب سے اگر تمام 2 ہزار 293 منصوبوں کی جانچ پڑتال ہو تو کل 260 بلین روپے کا فرق سامنے آسکتا ہے ۔

گھپلا سامنے آنے کے بعد حکومت بلوچستان نے انوکھا طریقہ اختیار کرتے ہوئے ملزموں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ٹیم کے ممبران کیخلاف کارروائی کر ڈالی اور ڈی جی ٹریژیز ہمایوں خان کو اوایس ڈی جبکہ دیگر کا تبادلہ کر دیا گیا ۔ محکمہ خزانہ زراعت کے وزیر کے منظور نظر آفیسر کو تعینات کر دیا گیا ہے ۔