کراچی: مختلف ساحلوں پر نہاتے ہوئے 6 نوجوان ڈوب جاں بحق ہوگئے ہیں جس کے بعد گزشتہ 4 روز میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 15 ہوگئی ہے۔
شہر قائد میں جہاں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے وہیں بجلی کی آنکھ مچولی سے تنگ آکر شہری ساحل سمندر کا رُخ کرتے ہیں لیکن اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر کئی منچلے سمندر کی موجوں کے مزے لوٹتے آگے بڑھ جاتے ہیں اور جان کی بازی بھی ہار جاتے ہیں۔ اور اب تک مختلف واقعات میں 15 افراد ڈوب کر اپنی زندگی کی بازی ہارچکے ہیں۔
سمندر نے آج دو واقعات میں 6 نوجوانوں کو نگل لیا۔ پہلا واقعہ ہاکس بے کے ساحل پر پیش آیا جہاں آج صبح اورنگی ٹاؤن کے ایک نجی اسکول کے بچے پکنک منانے آئے تھے اور ان میں سے 4 افراد نہاتے ہوئے ڈوب گئے، 3 افراد کی لاشوں کو چند گھنٹوں میں نکال لیا گیا جن کی شاخت محمد حمزہ، اعجاز اور علی کے ناموں سے ہوئی جب کہ ایک نوجوان کی لاش شام کو ملی۔ دوسرا واقعہ سی ویو دو دریا کے قریب پیش آیا جہاں 3 افراد سمندر میں ڈوب گئے جن میں سے 2 کی لاشیں نکال لی گئیں جب کہ ایک کو بے ہوشی کی حالت میں نکال لیا گیا ۔
21 مئی کو بہادر آباد کے رہائشی 2 نوجوان ریحان سلیم اور حماد سینڈز پٹ میں پکنک منانے کے لیے آئے لیکن سمندر کی موجوں نے دونوں کی جان لے لی، ریحان کی لاش اسی روز مل گئی تاہم حماد کی لاش اگلے روز ملی۔
22 مئی کو ہاکس بے چاولہ بیچ پر نہاتے ہوئے 20 سالہ نوجوان ڈوب کر جان کی بازی ہارا، گڈانی کے ساحل پر بھی 20 سالہ تجمل حسین جاں بحق ہوگیا، اس کے علاوہ حب ڈیم سے اسامہ نامی نوجوان کی لاش ملی جب کہ 20 مئی کو منوڑہ میں ڈوبنے والے 3 افراد کی لاشوں کو نکال لیا گیا تھا اورعظیم کی لاش تاحال نہیں مل سکی ہے۔