|

وقتِ اشاعت :   May 27 – 2017

اسلام آباد : نواز حکومت نے پارلیمنٹ کو آگاہ کیا ہے کہ سی پیک منصوبے پر چینی کمپنیوں کی سکیورٹی گزشتہ سال ایک ارب4کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں اور اس مقصد کے لئے فوج کا ایک خصوصی سیل سکیورٹی ڈویژن بتایا گیا ہے جبکہ ملازمین کی تنخواہوں اور الاؤنسز کے نام پر5ارب روپے خرچ کئے گئے ہیں جن کی منظوری اب قومی اسمبلی سے لی جائے گی۔

یہ اخراجات پہلی دفعہ پارلیمنٹ سے منظور کئے جانے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ایف سی بلوچستان نے ہیلی کاپٹر خریدا ہے جس پر ایک ارب 8کروڑ خرچ ہوئے یہں۔ ایف سی کے پی کے نے ہیلی کاپٹر کی خریداری پر 60کروڑ خرچ کئے ہیں جبکہ نیول اکیڈمی کی توسیع پر 50کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔

پاک فوج کی استعداد قوت بڑھانے کے نام پر اضافی طور پر11ارب 35کروڑ روپے خرچ کئے گئے جو پہلے دفاعی بجٹ میں شامل نہیں تھے۔ چینی کمپنیوں اور سی پیک کی سکیورٹی پر مامور ڈویژن کے اہلکاروں کی تربتی کے نام پر 14کروڑ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں۔

دفتر خارجہ نے آٹھویں سارک وزراء خارجہ کے اجلاس پر2کروڑ روپے خرچ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ نواز شریف حکومت نے گزشتہ سال گندم آٹا برآمد کرنے رپ تاجروں کو سبسڈی کے طور پر ایک ارب63کروڑ روپے عنایت کئے ہیں جن کی منظوری اب قومی اسمبلی دے گی جبکہ شوگر مافیا کو چینی برآمد کرنے کے نام پر ایک ارب63کروڑ سبسڈی کے طور رپ شوگر ملوں کے مالکان کو ادائیگی کی گئی ہے۔


کم ترقی یافتہ طلباء کو پڈیشن فیس کی ادائیگی کے نام پر قومی خزانے سے ایک ارب80کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔ قومی اسمبلی کو تبایا گیا کہ حکومت گزشتہ سال ڈبلیو ایچ او کو سالانہ اماد 52لاکھ روپے دی ہے۔ کسٹم حکام نے 28کروڑ روپے کی لاگت سے 4کشتیاں خریدی ہیں جو سمگلنگ کو روکنے میں مددگار ہو گی۔

حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ مردم شماری کے نام پر7ارب 10کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں جن کی منظوری اب قومی اسمبلی دے گی۔ دفتر خارجہ کے حکام نے بیرونی شخصیات اور بیرونی ممالک کے صدور اور وزرائے اعظم کے استعمال کے نام پر 35سکیورٹی پروف گاڑیاں خریدی ہیں جن پر35کروڑ80لاکھ روپے خرچ کرنے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

سارک سربراہ اجلاس پر 9کروڑ65لاکھ خرچ کئے گئے ہیں۔ حکومت نے افغانستان میں پاکستان کا امیج بہتر بنانے کے لئے افغان میڈیا ہاؤسز کو ساڑھے 4کروڑ روپے ادا کئے ہیں ۔ سپریم کورٹ عمارت اور ججوں کی رہائش گاہوں کی مرمت ے نام پر 18کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں جبکہ سٹیٹ بینک نے فرنیچر کے نام پر 50کروڑ روپے خرچ کئے ہیں۔