|

وقتِ اشاعت :   June 3 – 2017

کوئٹہ :  طلباء تنظیموں کے زیر اہتمام بھوک ہڑتالی کیمپ آج 24ویں روز پریس کلب کوئٹہ کے سامنے جاری رہا جسمیں بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ مرکزی وائس چیئرمین خالد بلوچ مرکزی جونئیر جوائنٹ سیکرٹری شوکت عاطف بلوچ زیشان بلوچ بی ایس او پجار کے صوبائی نائب صدر کریم بلوچ عزیز بلوچ بابل بلوچ ایچ ایس ایف کے مرکزی چیئرمین ناظر لطیف ہزارہ حسین ترانی پی ایس ایف کے ملک انعام کاکڑ یونس خان خوشحال خان سمیت طلباء و طالبات کے کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

بھوک ہڑتالی کیمپ پر نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات گہرام بلوچ نے وفد کے ہمراہ جبکہ ڈگری کالج اور کالج آف ٹیکنالوجی کے طلباء4 نے اظہار یکجہتی کی اس موقعے پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وائس چانسلر کی جانب سے 2003 سے لیکر 2013تک کی جعلی ڈگریوں کا لسٹ صرف کرپشن چھپانے کا حربہ ہے یونیورسٹی آف بلوچستان سے صرف چند ڈگریاں نہیں بلکہ توک کے حساب سے ڈگریاں جاری ہوئے یے اج بھی وائس چانسلر کا پی ایس جو کہ غیر اخلاقی اقدمات کے باعث گرفتار بھی ہوئے تھے وہ بھی جعلی ڈگری پر تعینات یے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ شعبہ امتحانات آج بھی فیل اور پاس کرنے اور ڈگریاں بانٹتے کی فیکٹری میں تبدیل ہوا ہے جبکہ غریب طلباء4 و طالبات کو صرف فیس جمع کرنے کے لئے فیل کیا جاتا یے انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر کی جانب سے گزشتہ دور کے حوالے انقشافی اشتہار طلباء4 تنظیوں کے احتجاج کی کامیابی یے انہوں نے مزید کہا کہ جامعہ بلوچستان میں صرف ڈگریوں کی نہیں تمام امور میں کرپشن کا سلسلہ تمام شعبی جات میں جاری ہے ۔

اسپورٹس فنڈ طلباء ٹور فنڈ لیپ ٹاپ اسکیم فیس ریمبرسمنٹ اسکیم تعمیرات نوکریوں اور داخلوں میں آج بھی کرپشن کا سلسلہ جاری یے ایم فل پی ایچ ڈی داخلوں میں بھی کرپشن کو معیار بنایا گیا جبکہ 90فیصد طلباء4 و طالبات کو لیپ ٹاپ اسکیم اور فیس اسکیم سے محروم رکھ کر من پسند بندر بانٹ کے تحت کرپشن کے بازار کو گرم کیا گیا جبکہ اسپورٹس فنڈ اور طلباء کے تعلیمی ٹور کو نوازشات اور بلیک میلنگ کا زریعہ بنایا گیا میرٹ کو تمام امور میں پامال کیا گیا انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر اور انکے کرپٹ ٹیم کو ہٹایا جائے تو پانامہ لیکس سے بھی خطرناک اسکینڈل سامنے آئے گے۔