کوئٹہ: پشتونخواہ میپ کے رکن اسمبلی نصراللہ زیرے کا بلاک شناختی کارڈ کھولنے پر نادراڈائریکٹر پر دباؤ، وفاقی محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن کی مخالفت، وفاقی وزیر داخلہ نثار چوہدری کو بھی اپنی تین پشت کے شجرہ نسب کا علم نہیں بلکہ وہ پہلے سکھ تھے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی جی نادرابلوچستان نے چیئرمین نادرااسلام آباد کو جاری خط میں لکھاہے کہ پشتونخواہ میپ کے رکن اسمبلی نصراللہ زیرے نے 31مئی کو نادرا آفس میں داخل ہوکر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عملہ کے ساتھ نازیبا الفاظ استعمال کئے، پشتونوں کے بلاک شناختی کارڈ کو فوری طور پر کھولنے سمیت اجراء پر زور دیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ نصراللہ زیرے نے حال ہی میں وفاقی محکمہ داخلہ کی نوٹیفکیشن کی مخالفت کرتے ہوئے اسے ماننے سے انکارکیا۔ نصراللہ زیرے کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو بھی اپنی تین پشت نسل کا علم نہیں تو ہمارے لوگ کیونکر اس عمل کا حصہ بنے جو انتہائی پیچیدہ ہے۔
خط کے مطابق نصراللہ زیرے نے نادرا آفس کے ڈی جی سے سخت لہجے میں بات کرتے ہوئے فوری طور پر بلاک شناختی کارڈ کو کھولاجائے ہم محکمہ داخلہ کے نوٹیفکیشن اور طریقہ کار کو کسی صورت قبول نہیں کرینگے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ نصراللہ زیرے نے نادرآفس کے عملہ کو شدید دباؤ میں لاتے ہوئے انہیں اپنا ملازم بھی کہہ دیا۔خط میں ڈی جی نادرا بلوچستان نے کہا ہے کہ نصراللہ زیرے کو محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری کردہ نئے طریقہ کار سے آگاہی بھی فراہم کی گئی مگر وہ اس سے انکاری تھے اور اس دوران انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ کو سکھ بھی کہہ دیا۔