|

وقتِ اشاعت :   June 9 – 2017

کوئٹہ : گدو سے آ نے والی 220کے وی ٹرانسمیشن لا ئن کے 2ٹا ورز گر جا نے کی وجہ سے کو ئٹہ سمیت صو بے کے متعدد اضلا ع تا ریکی میں ڈوب گئے ہیں بلکہ کیسکو کے سسٹم میں مزید بر قی قلت پیدا ہو چکی ہے ۔

کیسکو تر جما ن کے مطا بق صو با ئی دارلحکومت کو ئٹہ سمیت صو بے کے دیگر اضلا ع جن میں سبی،بولان، کوئٹہ،پشین، چمن،قلعہ عبداللہ، مستونگ، قلات، نوشکی اورچاغی شا مل ہیں ۔

کو لوڈمینجمنٹ کے تحت یا پھر دیگر اضلاع میں اضافی لوڈشیڈنگ کر کے بجلی کی ضروریا ت کو پو را کیا جارہاہے،تا ہم وہ جلد این ٹی ڈی سی کے ساتھ متاثرہ ٹا ورز پر کا م شروع کر نے کی ایک مرتبہ پھر عوام کو تسلی نہیں بھولے ہیں ۔

تفصیلا ت کے مطا بق گزشتہ شب تیز آندھی اور طوفان کے باعث گدو سے آنے والی 220کے وی کے 2کھمبے ڈیرہ مراد جمالی اور سبی کے درمیان گر گئے ہیں جس کے باعث صوبائی دارالحکومت کوئٹہ ،سبی ،بولان ،چمن ،قلعہ عبداللہ ،مستونگ ،قلات،نوشکی اور چاغی کے علاقوں کو گھنٹوں تک بجلی کی فراہمی معطل ہو کر رہ گئی تاہم کوئٹہ میں کئی گھنٹے بعد بجلی کی فراہمی شروع کردی گئی ہے تاہم دوسرے اضلاع اور خاص کر دیہاتی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کی وجہ سے صارفین کی گھریلو اور کاروباری زندگی بری طرح متاثر ہورکر رہ گئی ہے بلکہ زراعت کے مستقبل پر بھی سوالیہ نشان ثبت ہوچکاہے ۔

گھریلو اور زرعی صارفین سمیت تمام عوام کو خدشہ ہے کہ ایک مرتبہ پھر سخت گرمی اور رمضان میں گر جانے والے ٹاورز کی تعمیر ومرمت میں کئی ہفتے لگائے جائینگے جس کے باعث نہ صرف صوبے کے متاثرہ اضلاع و علاقوں میں زراعت کو سخت نقصان پہنچنے کے خدشات ہے بلکہ لوگوں کی گھریلو اور کاروباری زندگی بھی بری طرح متاثر ہوگی ۔

جمعرات کے روز بھی کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں بجلی کی آنکھ ومچولی کاسلسلہ برقراررہا ایک طرف کم وولٹیج نے لوگوں کی زندگی اجیرن کردی تو دوسری جانب ٹاورز کے گرنے سے رہی سہی کسر پوری ہوگئی ہے کیسکو کی جانب سے ا یک مرتبہ عوام سے ٹاور گرنے کے باعث برقی قلت کی نوید سنائی گئی بلکہ یہ بھی کہاگیاکہ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈڈسپیچ کمپنی ( این ٹی ڈی سی)کی زیر نگرانی جلد مذکورہ ٹاورز پر کام شروع کردیاجائیگا تاہم اس دوران بجلی کی قلت کو پورا کرنے کیلئے مینجمنٹ اور اضافی لوڈشیڈنگ کاسہارا لیاجائیگا جسے ہی مرمت کاکام مکمل ہوگا اضافی لوڈشیڈنگ کو فوری طورپر ختم کردیاجائیگا ۔

جب ٹاورز صحیح تھے تو اس وقت بھی دیہی علاقوں میں 18سے 20گھنٹوں تک لوڈشیڈنگ کاسلسلہ جاری تھا بلکہ وفاقی حکومت اور وفاقی وزارت پانی وبجلی کی جانب سے جاری کردہ احکامات کی بھی کسی نے مان نہیں رکھا بلکہ سحری اورافطار سمیت تراویح کی اوقات میں لوڈشیڈنگ کاسلسلہ جاری رہا اب تو کمپنی کو ٹاور گرنے کے باعث لوڈشیڈنگ میں اضافے کا مزید لائسنس مل چکاہے جس کے باعث عوام اور صارفین کو سخت تشویش ہے ۔