|

وقتِ اشاعت :   June 11 – 2017

کوئٹہ: چیئرمین بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجو کیشن کوئٹہ پروفیسر ڈاکٹر سراج احمد کاکڑ، کنٹرولر امتحانات سید عباد اللہ شاہ غرشین، سیکرٹری شوکت علی سر پرہ نے میٹرک کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ بورڈ انتظامیہ نے ایک ماہ 20 روز کی قلیل مدت میں رزلٹ تیار کر کے اس کا اعلان کیا ہے ۔

بورڈ کی تاریخ میں پہلی بار صوبے کے نوجوانوں نے ایک ہزار سے زائد نمبر حاصل کئے ہیں جبکہ نہم میں58414 امیدواروں نے امتحان میں حصہ لے40131 پاس اس طرح کامیابی کا تناسب79.60 فیصد رہا اسی طرح دسویں کلاس میں64958 امیدواروں نے امتحان میں حصہ لیا ۔

جن میں سے57269 امیدوار کامیاب ہوئے اور کامیابی کا تناسب88.16 فیصد رہا پہلی پوزیشن بی آر سی کالج لورالائی کے نجیب اللہ نے 1034 نمبر لے جبکہ دوسری پوزیشن ملٹری کالج سوئی کے محمد زین خان نے1033 نمبر لے کر اور تیسری پوزیشن بی آر سی لورالائی کے احسان جان نے 1031 نمبر حاصل کی ۔

نتائج کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ بلوچستان بورڈ کی41 سالہ تاریخ میں پہلی بار صوبے کے نوجوانوں نے اپنی محنت سے ہزار کے فگر کو کراس کر کے نمبر حاصل کئے ہیں اور اب یہ نوجوان پاکستان کے کسی بھی صوبے میں اعلیٰ تعلیمی ادارے میں اپنی تعلیمی سر گرمیوں کا آغاز کر سکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا ہے کہ پہلی 20 پوزیشنز میں بھی 1 ہزار سے زائد نمبر حاصل کرنے والے امیدوار اموجود ہیں اور بورڈ انتظامیہ نے 2 سال کے دوران جو پالیسی ترتیب دی تھی اس کے تحت ایک ماہ 20 روز میں میٹرک کا رزلٹ تیار کر کے اس کا اعلان کیا ہے تاکہ نوجوان وقت ضائع کئے بغیر ایف اے ، ایف ایس سی میں اپنی تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کر سکیں ،ان کا کہنا تھا کہ میٹرک کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان کر تے ہوئے کیا ۔

انہوں نے کہا کہ بورڈ انتظامیہ کی جانب سے پہلی بار پہلی تین پوزیشن حاصل کرنے والے نوجوانوں کو پہلی پوزیشن حاصل کرنے والوں کو ڈیڑھ لاکھ روپے دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے کو1 لاکھ25 ہزار جبکہ تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے کو ایک لاکھ روپے نقد انعام دیا جائیگا جس کا فیصلہ بہت جلد کر کے مذکورہ امیدواروں کو انعام دینے کے لئے پروگرام ترتیب دیا جائے گا۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ میٹرک کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ بورڈ انتظامیہ نے بہتر کارکردگی کامظاہرہ کر تے ہوئے امتحانات کے دوران نقل کرنے ، موبائل فون اور دیگر ذرائع سمیت امیدوارکی جگہ آؤٹ سائیڈر امتحان دینے کے دوران تقریبا500 لوگوں کے خلاف کا رروائی کر کے ان کے رزلٹ روک کر کینسل کر دیئے گئے ہیں اور پہلی بار ایک ماہ 20 روز کی قلیل مدت میں رزلٹ تیار کر کے اس کا اعلان کیا ہے ۔

بورڈ کی تاریخ میں پہلی بار صوبے کے نوجوانوں نے ایک ہزار سے زائد نمبر حاصل کئے ہیں جس کا سہرا بورڈ انتظامیہ اور اساتذہ کرام کو جا تا ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کو بورڈ آفس میں میٹرک2017 کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان کر تے ہوئے کیا اس موقع پر بورڈ کے دیگر آفیسران اور عملہ بھی موجود تھا۔

انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان بورڈ کی جانب سے امتحانات کے حوالے سے جو ٹھوس پالیسی ترتیب دی گئی تھی اس کی روشنی میں ہم نے جو امتحانات کا طریقہ کار متعارف کرایا ہے اس کی روشنی میں آج صوبے کے نوجوان ایک ہزار سے زائد نمبر لینے میں کامیاب ہوئے ہیں ۔

بورڈ کی موثر حکمت عملی کی وجہ سے صوبے کے نوجوان فیڈرل بورڈ کی جانب رخ کر رہے تھے لیکن ہمارے نوجوانوں نے اپنی صلاحیتوں اور قابلیت سے امتحان میں حصہ لے کر ایک ہزار سے زائد نمبر حاصل کر کے ثابت کیا ہے کہ صوبے کے نوجوان کسی سے کم نہیں ہماری کوشش ہے کہ بچوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دیں تاکہ وہ بہتر ماحول میں امتحان دے سکے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ پہلے ہمارے نوجوان 900 کے فگر کو کراس نہیں کر تے تھے ہم نے صوبے کے طول وعرض میں امتحانات کے دوران امتحانی سینٹروں کا دورہ کیا ہے لورالائی اور سوئی کالج کے بھی متعدد بار دورے کئے ہیں تاکہ لو گوں میں ان تعلیمی اداروں کے طلباء کی جانب سے پوزیشن حاصل کرنے کے حوالے سے جو تحفظات یا خدشات کا اظہار کیا جا تا تھا انہیں دور کیا جا سکے ۔

ہم نے پنجگور، تربت سمیت دیگر دور دراز علاقوں میں امتحانات کے دوران سینٹروں کے دورے کئے ہیں اور نقل کرنے والے نوجوانوں کو پکڑا ہے اس موقع پر کنٹرولر امتحانات عباد اللہ شاہ غرشین نے بتایا کہ میں نے دیگر ملازمین کے ہمراہ تربت، پنجگور کے دور دراز علاقوں کے امتحانی سینٹروں کا دورہ کیا ہے اس میں سیکرٹری بورڈ، ویجلنس کمیٹی کے آفیسران بھی دورے کر تے رہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ امتحانات کے دوران تقریباً500 سے زائد امیدواروں کو نقل کرنے موبائل فون یا دیگر ذرائع استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ امیدوار کی جگہ بیٹھ کر امتحان دینے والے لو گوں کے خلاف سخت کا رروائی کی ہے ان کے رزلٹ کینسل کر کے روک لئے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ نقل کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا کیونکہ یہ ہماری نوجوان نسل کے مستقبل کا سوال ہے۔