پاکستان نے کپتان سرفراز احمد اور فخز زمان کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت سری لنکا کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد تین وکٹ سے شکست دے چیمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کر لیا۔
کارڈف میں کھیلے جا رہے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2017 کے آخری گروپ میچ میں پاکستان نے سری لنکا کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سری لنکا نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو گزشتہ میچ میں عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے والے دنشکا گناتھیلاکا صرف 13 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
پہلی وکٹ گرنے کے بعد نروشن ڈکویلا اور کشال مینڈس نے عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسکور کو 82 تک پہنچا دیا لیکن اسی اسکور پر حسن علی کی شاندار ان سوئنگ گیند نے مینڈس کی وکٹیں بکھیر دیں۔
ابھی سری لنکن ٹمی اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ پہلا میچ کھیلنے والے دنیش چندیمل کو پویلین لوٹا کر انٹرنیشنل کرکٹ میں پہلی وکٹ حاصل کی۔
83 رنز پر تین وکٹیں گرنے کے بعد سری لنکن کپتان اینجلو میتھیوز کی وکٹ پر آمد اور انہوں نے ڈکویلا کے ساتھ مل کر اسکور کو بتدریج بڑھانا شروع کیا۔
دونوں کھلاڑیوں نے مشکل صورتحال میں 78 رنز جوڑ کر اپنی ٹیم کی پوزیشن مستحکم کر دی۔
اس سے قبل یہ شراکت مزید خطرناک ثابت ہوتی، سرفراز احمد اپنے سب سے اہم ہتھیار محمد عامر کو باؤلنگ کیلئے لے کر آئے جنہوں نے کپتان کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے سری لنکن قائد میتھیوز کی وکتیں بکھیر دیں، انہوں نے 39 رنز بنائے۔
دوسرے اینڈ سے جنید خان نے بھی عامر کو بھرپور ساتھ نبھایا اور نئے دھننجیا ڈی سلوا کو پویلین چلتا کردیا۔
تاہم سری لنکا کو سب سے بڑا نقصان اس وقت پہنچا جب 73 رنز بنانے والے ڈکویلا محمد عامر کی گیند کو سمجھنے میں ناکام رہے اور سرفراز کو کیچ دے بیٹھے۔
تھسارا پریرا کا بھی وکٹ پر قیام مختصر رہا اور وہ بھی ایک رن بنانے کے بعد جنید کی وکٹ بن گئے۔
167 رنز پر سات وکٹیں گرنے کے بعد سری لنکن ٹیم کی بساط جلد لپٹتی ہوئی نظر آ رہی تھی لیکن اسیلا گونارتنے اور سورنگا لکمل پاکستانی باؤلرز کی راہ میں حائل ہو گئے۔
دونوں کھلاڑیوں نے اپنی ٹیم کی ڈبل سنچری مکمل کرائی اور 46 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کے مجموعے نسبتاً معقول مقام تک پہنچا دیا۔
سری لنکا کی پوری ٹیم اننگز کے آخری اوورز میں 236 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی۔
پاکستان کی جانب سے حسن علی اور جنید خان نے تین تین جبکہ محمد عامر اور فہیم اشرف نے دو دو وکٹیں لیں۔
پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو فخر زمان نے گزشتہ میچ کی طرح اس میچ میں بھی جارحانہ انداز اختیار کیا اور قومی ٹیم کو 78 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا۔
وہ 36 گیندوں پر 50 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹے۔
ایک اچھے آغاز کے باوجود پاکستانی بیٹنگ لائن ایک مرتبہ پھر ڈگمگا گی اور 110 رنز تک چار کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔
شعیب ملک اور کپتان سرفراز احمد نے اسکور کو 131 تک پہنچایا ہی تھا کہ لاستھ ملنگا نے شعیب کو پویلین واپسی پر مجبور کردیا جبکہ دو رنز کے اضافے سے عماد وسیم بھی پویلین لوٹ گئے۔
پہلا میچ کھیلنے والے فہیم اشرف نے متاثر کن بیٹنگ کا مظاہرہ کیا لیکن وہ اس وقت بدقسمت ثابت ہوئے جب سرفراز احمد کی جانب سے وکٹوں کی طرف کھیلے گیا شاٹ باؤلر کی انگلیوں سے لگ کر وکٹوں سے ٹکرا گئی اور کریز سے باہر ہونے کے سبب وہ آؤٹ قرار پائے۔
162 رنز پر سات وکٹیں گرنے کے بعد قومی ٹیم کی شکست صاف نظر آنے لگی تھی لیکن سرفراز احمد سری لنکا کی راہ میں حائل ہو گئے اور انہوں نے محمد عامر کے ساتھ 75 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کر کے پاکستان کو شاندار فتح سے ہمکنار کرانے کے ساتھ ساتھ سیمی فائنل میں بھی پہنچا دیا۔
مین آف دی میچ سرفراز نے 61 جبکہ محمد عامر نے 28 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔
پاکستانی ٹیم کی قیادت سرفراز احمد کر رہے تھے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں محمد حفیظ، شعیب ملک، فخر زمان، بابر اعظم، اظہر علی، عماد وسیم، فہیم اشرف، محمد عامر، حسن علی اور جنید خان شامل ہیں۔
سری لنکن ٹیم کی قیادت اینجیلو میتھیوس کر رہے تھے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں نیروشان ڈکویلا، دھنشکا گناتھیلاکا، کوسل مینڈس، دنیش چندیمل، اسیلا گونارتنے، دھننجیا ڈی سلوا، تھیسارا پریرا، سورنگا لکمل، لاستھ ملنگا اور نوان پردیپ شامل ہیں۔