واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کی تحقیقات کرنے والے تفتیش کاروں پر تنقید کرتے ہوئے انہیں ’بہت خراب اور متنازع لوگ‘ قرار دے دیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی تفتیش کاروں پر یہ تنقید ان رپورٹس کے بعد سامنے آئی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ خصوصی کونسل اس بات کی جانچ کررہے ہیں کہ آیا ٹرمپ انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے متعدد ٹوئٹس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے خصوصی کونسل رابرٹ مولر کی 2016 کی مہم کے دوران روسی مداخلت کے حوالے سے کی جانے والی تحقیقات کو ’چڑیل کا شکار‘ سے تشبیہ دی، جو روسی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان رابطے کے حوالے سے کی جارہی ہیں۔
امریکی صدر نے شکایت کی کہ تحقیقات غیر منصفانہ اور حیران کن ہیں اور یہ بھی کہ ایسی ہی تحقیقات ڈیموکریٹک مخالفین کی کیوں نہیں کی جارہی۔
امریکی صدر ٹرمپ نے تحقیقات کے آغاز پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ روسی مداخلت کی جعلی خبر کا کوئی ثبوت نہیں ملا تو اب انصاف کی راہ میں رکاوٹ بننے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
یہ ٹوئٹر بیانات نائب صدر مکی پینس کے مذکورہ تحقیقات کو تیز کرنے کے لیے اپنا وکیل مقرر کرنے کے بعد سامنے آئی ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل یہ رپورٹس منظر عام پر آئیں تھی کہ نائب صدر مکی پینس سے بھی روس اور ڈونلڈ ٹرمپ کے مبینہ روابط پر تحقیقات کی جائیں گی۔
امریکی میڈیا کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور انہیں مختلف الزامات کا سامنا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ پر لگائے جانے والے الزامات میں انتخابات کے دوران روسی مداخلت اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے جیسے الزامات شامل ہیں۔
واضح رہے کہ رواں سال مئی میں امریکی محکمہ انصاف نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم کے دوران روس کی مبینہ مداخلت کی تحقیقات کرانے کے لیے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے سابق سربراہ رابرٹ مولر کو خصوصی پراسیکیوٹر مقررکر دیا تھا۔
ایف بی آئی ڈائریکٹر جیمز کومی کو برطرف کیے جانے کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کو شدید تنقید کا سامنا تھا جبکہ دونوں امریکی جماعتوں ری پبلکن اور ڈیموکریٹس کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا تھا کہ حالیہ صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت کی تحقیقات کرائی جائیں، جس کے نتیجے میں ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی الیکشن میں کامیاب ہوئے جبکہ ہیلری کلنٹن کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔