کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ ضمنی انتخابات کوئٹہ ‘ چاغی ‘ نوشکی کے غیور بلوچ اور بلوچستانی عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ پارٹی کے نامزد امیدوار میر بہادر خان مینگل کو اپنا قیمتی ووٹ دیکر بھاری اکثریت سے کامیاب کروائیں ۔
بی این پی بلوچ عوام کی حقیقی معنوں اور عملی طورپر ان کے جملہ مسائل کے حل کے کوشاں ہیں سی پیک ریکوڈک ‘ مردم شماری ‘ افغان مہاجرین کا مسئلہ کیوں نہ ہو پارٹی نے ایک واضح موقف رکھا جو بلوچوں کے اہم اور حقیقی مسائل تھے ان سے کبھی روح گردانی نہیں کی بلکہ مثبت پالیسیوں کے ذریعے قومی جمہوری انداز میں سیاست کو فروغ دیتی آرہی ہے ۔
پارٹی سی پیک سمیت کسی بھی ترقی و خوشحالی کی مخالفت نہیں کرتی بلکہ جو خدشات اور تحفظات ہیں ان کے حوالے سے قومی جمہوری اور ہر فورم پر آواز اٹھانے کو اپنی ذمہ داری گردانتی ہے اس حوالے سے ماضی میں بھی پارٹی نے ہمیشہ بلوچستان کی پسماندگی اور کوئٹہ ‘ نوشکی ‘ چاغی اور جوپسماندہ علاقے ہیں ۔
چاغی قدرتی معدنیات سے مالا مال ہونے کے باوجود یہاں کے لوگ معاشی ‘ تنگدستی بدحالی ‘ غربت و افلاس کا شکارہیں جتنے بھی حکمران آئے انہوں نے کوئی خاطر خواں اقدامات نہیں کئے۔
اسی طرح کوئٹہ کے بلوچ علاقہ سریاب آج پانی ‘ بجلی ‘ انفراسٹکچر کی عدم فراہمی اور تعلیمی اداروں کو دانستہ طورپر نظرانداز کرنے کی بلخصوص موجودہ حکومت نے اپنائی تھی کوئٹہ اور نوشکی کے عوام آج بھی کسمپرسی کی زندگی گرانے پر مجبور ہیں بلوچ غیور عوام بخوبی جانتے ہیں ۔
بی این پی نے کسی بھی موقع پر عوام کو تنہاء نہیں چھوڑا عوام کی امنگوں چادر و چاردیواری کے تقدس کو ہر فورم پر عوامی طاقت کے ذریعے جمہوری انداز میں جدوجہد کو اپنا اشعار بنایا انہوں نے کہاکہ میر بہادر خان مینگل کی کامیابی یہاں کے عوام کی کامیابی تصور کی جائے ۔