|

وقتِ اشاعت :   June 17 – 2017

کوئٹہ : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے اجلاس میں ڈاکخانہ جات ترمیمی بل 2017منظور ۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے کہا کہ آغاز حقوق بلوچستان کی پوسٹل سروسز میں 171خالی اسامیوں پرقائمہ کمیٹی کی مسلسل سفارشات کے باوجود ابھی تک بھرتیاں مکمل نہیں کی گئیں۔

اورگذشتہ 5سال سے این ایچ اے میں 10ملازمین بھی بھرتی نہیں ہوئے اورموٹر وے پولیس کے لیے بھی کمیٹی کی سفارشات کے مطابق آسامیاں نہیں رکھی گئیں اورکہا کہ پاور بلوچستان میں این ایچ اے کے پراجیکٹ ملازمین برخاست کردیئے گئے ہیں۔

میڈیا میں بھی خبریں آرہی ہیں۔ متاثرہ ملازمین احتجاج پر ہیں۔ کس کے حکم سے ملازمین نکالے گئے ۔ صفائی کا موقع کیوں نہیں دیا گیا۔ قصور کیا تھا۔

کمیٹی نے ممبرا ین ایچ اے بلوچستان کی اجلاس میں عدم شرکت کا سخت نوٹس لے لیا۔ آئندہ اجلاس میں نکالے گئے ملازمین کے بارے میں چیئرمین این ایچ اے تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر داؤد خان اچکزئی کے سوالات کے جواب میں چیئرمین این ایچ اے شاہد اشرف تارڑ نے بتایا کہ قائمہ کمیٹی کی سفارشات پر عمل کرتے ہوئے ۔8ہزار کے قریب موٹروے پولیس میں بھرتیوں کی سمری وزیر اعظم سے منظور ہو گئی ہے۔ وزارت خزانہ کو ہدایت جاری کردی گئی ہے۔ دسمبر میں بھرتیاں شروع ہوں گی۔

البتہ یہ بات درست ہے کہ عدالتی مقدمات کی وجہ سے گذشتہ 5سالوں میں این ایچ اے میں بھرتیاں نہ کی جاسکیں۔جس پر ۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے کہا کہ اس طرح کی سمریاں 28مئی 2015کو بھی پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کے بارے میں بھی جاری کی گئی ۔ جن پر تاحال کوئی عمل درآمد نہیں ہوا ۔

افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کے خدشات یقین میں بدل گئے ہیں کہ پاک چین اقتصادی راہدای کے مغربی روٹ کو سرد خانے میں ڈال دیا گیا ہے۔ڈی جی پوسٹل سروسز نے بتایا کہ پو سٹل سروسز کی آغاز حقوق بلوچستان کی 171اسامیوں پر بھرتی کے خلاف حکم امتناعی خارج ہوگیاہے۔

بتایا کہ مجوزہ ترمیمی بل کے تحت 50روپے قیمت کے پوسٹل آرڈر کی حد ختم کردی گئی ہے۔جس کو کمیٹی نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں کامل علی آغا، سینیٹر سجاد طوری ، عثمان خان کاکڑ، آغا شہباز خان درانی ، ڈاکٹر اشوک کمار ، لیاقت خان ترکئی کے علاوہ چیئرمین این ایچ اے، ڈی جی پوسٹل سروسز اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی ۔ٌ ٌ