کوئٹہ: بلوچستان کے ضلع واشک میں بم دھماکہ ایک شخص جاں بحق ،چار بچوں سمیت چھ افراد زخمی ہوگئے، کوئٹہ اور سبی سے دو افراد کی نعشیں برآمد ، پنجگور میں لیویز اور ملزمان میں فائرنگ کا تبادلہ ایک اہلکار زخمی ہوگیا ۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع واشک میں بم دھماکے کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور چار بچوں سمیت چھ افراد زخمی ہوگئے۔ لیویز کے مطابق ہفتہ کو سہ پہر تقریباً دو بجے پاک ایران سرحد سے ملحقہ واشک کی تحصیل ماشکیل کے علاقے زاوگ میں پک اپ گاڑی کو ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا جس سے گاڑی تباہ ہوگئی۔
لیویز کے مطابق گاڑی میں شوکت کنگوزئی عرف میرا نامی شخص اپنے خاندان چھ دیگر افراد کے ہمراہ سوار تھے جن میں سے جلال احمد ولد محمد انور نامی شخص جاں بحق جبکہ شوکت عرف میرا اور اس کی اہلیہ سمیت چھ افراد زخمی ہوگئے۔ زخمیوں میں رضیہ دختر گلزار، روزاتون دختر کلیان، خالد ولد شوکت، حسنہ اور آمنہ دختران شوکت شامل ہیں۔
زخمیوں کو بازوؤں، پاؤں، پیٹ اور جسم کے مختلف حصوں میں زخم آئے ہیں انہیں ایف سی کے میڈیکل سینٹر میں طبی امداد کے بعد دالبندین منتقل کردیاگیا ۔ ایک خاتون کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
کوئٹہ کے پولیس تھانہ خروٹ آباد کے عملے کو مغربی بائی پاس پر حاجی کیمپ کے قریب سے 32سالہ شخص کی تشدد زدہ لاش ملی ہے جس کی شناخت جیب سے ملنے والے شناختی کارڈ سے قلات کی تحصیل خالق آباد منگچر کے رہائشی ظہور احمد ولد عبدالحمید بلوچ کے نام سے ہوئی ہے۔
لاش بولان میڈیکل اسپتال منتقل کی گئی جہاں ڈاکٹر نے سر اور سینے پر زخم کے نشانات کی تصدیق کرتے ہوئے موت کی وجہ تشدد کو قرار دیا ہے،سبی کے علاقے بختیار آباد سے ایک نامعلوم شخص کی لاش ملی ہے جسے شناخت کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا مزید کا رروائی کی جا رہی ہے۔
پنجگور سے تقریباً80کلومیٹر دور تحصیل پروم کے علاقے کوہ سبز میں پاک ایران سرحد کے قریب لیویز فورس نے تحصیلدار ظفر کی قیادت میں مطلوب ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پر ایک مکان پر چھاپہ مارا۔
چھاپے کے دوران ملزمان اور لیویز اہلکاروں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک لیویز سپاہی محمد احمد زخمی ہوگیا۔ ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔