|

وقتِ اشاعت :   June 21 – 2017

قلات: قلات میں بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کے گھر پر راکٹ حملہ اور قلات میں کمسن لڑکا حسنین دہوار پر تیزاب گردی کے خلاف بی این پی کے کارکنان سراپا احتجاج ، مشتعل مظاہرین کا قلات کے سڑکوں پر مارچ، صوبائی حکومت اور قلات انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ۔

قلات میں بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے زیر اہتمام بی این پی کے قائد سردار اختر جان مینگل کے گھر پر راکٹ حملہ اور طالب علم حسنین دہوار پر تیزاب پھینکے جانے کے خلاف ایک احتجاجی ریلی ناکالی گئی ریلی پی این پی کے ضلعی دفتر سے شروع ہوکر قلات شہر کے مختلف راستوں سے ہوتا ہوا پریس کلب پہنچا احتجاجی مظاہرے کی قیادت بی این پی کے جونیئر نائب صدر پرنس موسیٰ جان احمدزئی بلوچ نے کی۔

احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی کے جونیئر نائب صدر پرنس موسیٰ جان احمدزئی بلوچ مرکزی کمیٹی کے رکن میر مراد مینگل سینئر رہنماء ارباب نعیم دہوار ضلعی صدر کامریڈ خیرجان احمد نواز بلوچ ضلعی انفارمیشن سیکریٹری محمد حنیف مینگل وڈیرہ رحیم مینگل محمد یاسین بلوچ حاجی عبدالفتاح عالیزئی محمد نواز شاہوزئی جمعہ خان بلوچ حاجی رفیق شاہوانی اور دیگر مقررین نے بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر جان مینگل کے گھر پر راکٹ حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت امن و امان قائم کر نے اور شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جان بوجھ کر حالات کو خراب کر کے دہشت پیدا کیا جارہا ہیں مگر بی این پی حالات کو خراب کر نے کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دیگی انہوں نے کہا کہ سردار اخترجان کے گھر پر حملہ پورے بلوچ قوم پر حملہ ہے جسکی بی این پی شدید مذمت کرتی ہے اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتی ہیکہ سردار اختر جان کے گھر پر حملہ کرنے والوں اور کمسن طالب علم حسنین دہوار پر تیزاب پھینکنے والے ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے عبرتناک سزا دی جائے۔