|

وقتِ اشاعت :   July 2 – 2017

قلات: کسان زمیندار اتحاد کے سربراہ آغا لعل جان احمد زئی نے کہا کہ بلوچستان میں این ٹی ڈی سی کا چیف نہ ہونے کی وجہ سے متاثرہ ٹاورز کی بحالی کاکام بروقت مکمل نہیں ہوتا، جس سے زمینداروں کے تیار فصلیں تباہ ہو جاتی ہیں۔

مچھ میں متاثرہ ٹاورز کی مرمت کاکام انتہائی سست روی کا شکار ہے اگر یہی حال رہا تو بلوچستان کے کئی علاقوں میں پینے کا پانی ناپید ہو جائیگا، بجلی بحران کے پیش نظر زمینداروں پر ایک سال کا بل فلیٹ ریٹ کو آٹھ سال تک بحال کیا جائے۔

ہماری بھر پور کشش ہے کہ ملک بھر کے زمیندار اپنے حقوق کے حصول کیلئے ایک ہی پلیٹ فارم پر متحد ہوجائیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مستونگ کے پانچ فیڈرز کے زمینداروں کی کسان زمیندار اتحاد میں حاجی محمداسماعیل ،حاجی محمد عمر ، حاجی عبدالواحد کی قیادت میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر میر لونگ خان، جمعہ خان ، حسین احمد عطاء اللہ ودیگر بھی موجود تھے، کسان زمیندار اتحاد کے سربراہ آغا لعل جان نے کہا کہ ملکی معیشت کا پہیہ زمیندار اپنے خون پسینے سے چلا رہے ہیں مگر بد قسمتی سے جب زمینداروں کی فصلیں تیار ہو تی ہیں اسی وقت واپڈا کی جانب سے زمینداروں کو بجلی کی فراہمی بند کر دی جاتی ہے اور یہ سلسلہ عین جون جولائی کے مہینوں میں گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے۔

بجلی کی بندش کی وجہ سے ہر زمیندار کروڑوں روپے کامقروض ہوچکا ہے، انہوں نے کہا کہ ایک جانب بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ دوسری جانب بجلی کی وولٹیج میں کمی پیشی کی وجہ سے زمینداروں کی قیمتی مشینری جل رہے ہیں جس سے زمینداروں کے فصلوں کے ساتھ ان کے مشینری بھی تباہ وبرباد ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صرف ڈیڑھ مہینوں میں چھ مرتبہ بجلی کا بریک ڈاؤن ہوا ہے، حال ہی میں مچھ کے مقام پر بجلی کے جوٹاورز گرگئے ہیں ان کی مرمت کاکام انتہائی سست روی کاشکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ وفاقی حکومت اور واپڈا بلوچستان میں فوری طور پر اینٹی ڈی سی میں چیف تعیناتی عمل میں لائی جائے ،این ٹی ڈی سی کے چیف کے نہ ہونے سے متاثرہ ٹاورز کی مرمت کاکام بروقت شروع نہیں کیا جاتا ۔