کوئٹہ: سینیٹ فنکشنل کمیٹی کم ترقی یافتہ علاقہ جات کے چیئرمین محمد عثمان خان کاکڑ کی زیر صدارت منعقد ہونیوالے اجلاس میں ہائیر ایجو کیشن کمیشن حکام نے بتایا کہ109 منظو شدہ منصوبوں میں سے57 منصوبے کم ترقی یافتہ علاقہ جات کیلئے اور فنڈز 12 ملین سے زائد رکھا گیا ہے ۔
آئی ٹی یونیورسٹی قلعہ سیف اللہ کے کیمپس کیلئے10 کروڑ،وڈ یونیورسٹی خضدار کیلئے عطاء اللہ مینگل نے اپنی ذاتی 100 ایکڑ زمین فراہم کر دی ہے ژوب کیمپس کیلئے سی ڈبلیو پی سے1200 ملین منظور ہو گئے بلوچستان میں فاریسٹ اور لائیو اسٹاک کیمپس بنا نے کیلئے فیزبلٹی تیار ہے ۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ مسلم باغ میں دو ماہ میں زمین اور ایک ماہ میں کرائے کی عمارت فراہمی کے علاوہ زیارت ، لسبیلہ، موسیٰ خیل میں صوبائی حکومت یونیورسٹیوں کے کیمپس بنا نے کیلئے ایچ سی سی خطوط لکھے سینیٹ کمیٹی بھی صوبائی حکومت کو سفارشات بجھوائے گی ۔
چیئرمین کمیٹی نے تعلیمی اداروں بالخصوص یونیورسٹیوں میں منشیات کے عام استعمال پر کہا کہ وفاقی یونیورسٹیوں کے چانسلر صدر مملکت اور صوبائی یونیورسٹیوں کے چانسلر ز صوبائی گورنروں کے علاوہ وزرائے اعلیٰ کو بھی یونیورسٹیوں میں منشیات کے استعمال کے خلاف سخت اقدامات، یونیورسٹی ہاسٹلز میں غیر طلباء کی رہائش کے خاتمےء کیلئے خطوط لکھے جائیں اور ایچ سی سی تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر ز سے مشاورت کر کے نصاب ازسر نو مرتب کرے ۔
سینیٹر نثار محمد مالا کنڈ نے کہا کہ یونیورسٹی میں جب تک مرکزی سطح پر سخت اقدامات پر مشتمل میکنزم کے علاوہ تعلیم کے ساتھ ساتھ تر بیت پر توجہ نہیں دی جاتی نتائج حاصل کر نا مشکل ہے سینیٹر میر کبیر نے کہا کہ منشیات استعمال کرنے والے طلباء کو یونیورسٹی سے خارج اور ہاسٹلز میں رہائش پذیر طلباء کو نکالا جائے ۔
سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی نے کہا کہ اخلاقیات پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے سینیٹر سردار محمد اعظم موسیٰ خیل نے کہا کہ تحقیق پر زیادہ توجہ دی جائے۔
ایچ ای سی حکام نے کہا کہ تین ماہ قبل تمام یونویرسٹیوں کے وائس چانسلر کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں فیصلہ ہوا کہ یونیورسٹیاں انسداد منشیات فورس کے ساتھ مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط کریں32 یونیورسٹیوں میں برٹش کونسل کے الحاق سے پروگرام شروع کر دیئے گئے ہیں ۔
ہر یونیورسٹی کے تمام شعبہ جات میں ایک ہفتے میں اخلاقیات کا پریڈ تین دن میں لازم قرار دیا گیا ہے ہر سال چار سے پانچ یونیورسٹیوں میں ہاسٹل کی تعمیر اور ٹرانسپورٹ کی فراہمی کے منصوبوں پر عمل شروع ہے۔
ایچ ای سی حکام نے بتایا کہ بلوچستان میں6 ہزار9 سو لیپ ٹاپ تقسیم ہو چکے ہیں سینیٹر کبیر نے کہا کہ سخت شرائط کی وجہ سے بلوچستان کے زیادہ تر طلباء کے وظائف سے محروم رہ جا تے ہیں ۔