کوئٹہ : ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرکے سی پیک منصوبے کو ناکام بنانے کی کوشش کی جارہی ہے مغرب کا ایجنڈا اسلامی اقدار اور اسلامی تہذیب کو پامال کرکے مغربی یلغار اوراپنے تہذیبی غلبے کی بات کرنا ہے کارکن آئندہ انتخابات کی تیاریاں کریں ۔
جمعیت علماء السلام کی مرکزی مجلس عمومی کے دو روزہ اجلاس نے آئندہ انتخابا ت کیلئے حکمت عملی طے کرلی ہے۔
مذہبی جماعتوں کے قائدین سے رابطے میں ہیں سیٹ ٹو سیٹ ایڈ جسٹمنٹ اور دیگر آپشنز جمعیت کے پاس ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وڈپٹی چیئرمین عبدالغفوری حیدری نے فیڈرل لاج کوئٹہ میں این اے 260کے نامزد امیدوار میر عثمان بادینی ،صوبائی سالار حافظ ابراہیم لہڑی ،جمعیت رہنما حافظ خلیل احمد سارنگزئی ،میر اسحاق ذاکر شاہوانی ،سردار احمد خان شاہوانی ودیگر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہاکہ سی پیک منصوبے کو ہرحال میں کامیاب بنائیں گے ،مغربی طاقتیں سیاسی عدم استحکام پید اکرکے سی پیک منصوبے کو ناکام بنانے کی سازشیں کررہے ہیں مگر پاکستان کی قومی قیادت ،افواج پاکستان اور پوری قوم پر عزم ہے کہ مستقبل میں پاکستان دنیا کی ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہوگا اور لوگ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے آئینگے ۔
انہوں نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ جو سیاسی جماعتیں اسمبلی کے کردار کو غیر موثر سمجھ رہی ہے وہ اسمبلیوں میں آئیں موجودطرز عمل جمہوریت اورپاکستان کیلئے مفید نہیں ہے انہوں نے کہاکہ ہم پاکستان کی بات کرتے ہیں ۔
مگر جیسے ممالک اور خاص کر ترقی پذیر ممالک بین الاقوامی اثرات کے تحت ہوتے ہیں اور مغرب کا جو ایجنڈا ہے جہاں وہ اسلامی اقدار ختم کرنا چاہتا ہے اور اسلامی تہذیب کو پامال کرنا چاہتا ہے اوراپنے تہذیبی غلبے کی بات کرتا ہے وہی انہوں نے اپنا کلچر کے ساتھ ایسے دخل کردیا ہے کہ ہم مضبوط قلعے کے اندر رہتے ہوئے بھی محفوظ نہیں انہوں نے کہاکہ ضروری کہ ہم مذہبی لحاظ سے بھی مستحکم ہوں اور تہذیبی لحاظ سے بھی مستحکم ہوں تب ہماری آزادی کی ضمانت پید اہوکر تی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ جب سے ہندوستان میں مودی سرکارکی حکومت آئی ہے تب سے ان کی رویوں میں بھی سختی آئی ہے پاکستان کی مسلسل کوشش رہی ہے کہ ان رویوں میں نرمی آئے لیکن حالیہ واقعات میں کشمیر کی آزادی کی تحریک میں ایک نئی لہر پیدا ہوئی ہے اس کو بھی پوری دنیا دیکھ رہی ہے کہ عالمی طاقتیں سنجیدہ انداز سے اس کا نوٹس نہیں لے رہی ۔
جس طرح وہاں انسانی حقوق کی پامالی ہورہی ہے اور کئی مہینوں سے کرفیوں کا عالم ہے عالمی ادارے خاموش اور گنگ ہیں لیکن پاکستان میں بحر حال اس کی اوپر سٹینڈ لیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام کی دو روزہ مرکزی مجلس عمومی کے اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر غور وخوض ہوا 100سال سے گزرنے کے بعد جمعیت علماء اسلام آج اپنے جوبن پر ہے ۔
پاکستان کی ایک مضبوط سیاسی قوت ہے عالمی سطح پر جمعیت علماء اسلام کے موقف کونظر انداز نہیں کیا جاسکتا کیونکہ جمعیت علماء اسلام ایک مستحکم نظریہ ایک مستحکم فکر اور ایک مستحکم عقیدے کی اساس ہے اگر مستحکم نظریہ نہ ہو تو کوئی جماعت اور کوئی نظریہ 100سال پورا نہیں کرسکتی اس بات کو تسلیم کیا جانا چاہیے کہ جمعیت علماء اسلام ایک نظریہ کا نام ہے او رایک فکر کا نام ہے ۔