|

وقتِ اشاعت :   July 16 – 2017

خضدار: بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی خضدار خواتین ونگ سیکرٹری بی بی ندا مینگل ، ڈپٹی سیکرٹری شکیل زہری نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ خضدار میں ایک غریب خاتون معلم القرآن زبیدہ زہری کو حکمران جماعت کی جانب سے خلاف قانون اور ناجائز طور پر برطرف کر کے ان کی جگہ میئر خضدار سٹی کو تعینات کیا گیا جس کے خلاف بی این پی عوامی کے اراکین نے علم حق بلند کر احتجاج کیا۔

اب ان کی حق وسچ کی آواز کو دبانے کیلئے میئر خضدار حکومت کے زور پر بی این پی عوامی کے رہنماء بابو پیر جان مینگل، امین شاہ زہری ،ارشاد غنی، زبیدہ زہری ابراہیم زہری سمیت دیگر متحرک اراکین پر بھوگس مقدمات قائم کئے تاکہ یہ اراکین گھبرا کر گوشہ نشینی اختیار کریں، بی این پی عوامی خواتین وگن حکمرانوں پر واضح کرنا چاہتی ہے کہ بی این پی عوامی کے رہنماء کسی صورت خوف زدہ نہیں ہونگے، اور نہ ہی اپنی آواز کو بند کریں گے۔

واضح رہے کہ میئر خضدار اور صوبائی وزیر نے اس سے قبل بھی بی این پی عوامی کے رہنماؤں پر جھوٹے اور من گھڑت مقدمات قائم کئے تھے ، لیکن عدالت میں حکمرانوں کو منہ کی کھانے پڑی تھی ، لیکن اب ایک مرتبہ پھر حکمران جھوٹے اور بھوگس مقدمات کے ذریعے اپوزیشن کے آواز کو خاموش کرنا چاہتی ہے بی این پی عوامی کے اراکین کیخلاف اگر فل فور مقدمات ختم نہیں کئے گئے تو بی این پی عوامی خواتین ونگ کی جانب سے خضدار میں آر سی ڈی سڑک کو جام کر دیا جائیگا۔

کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی ذمہ داری صوبائی وزیر زراعت اور میئر خضدار پر عائد ہوگی، بی این پی عوامی خواتین ونگ اختیار داروں سے اپیل کرتی ہے کہ خضدارمیں صوبائی وزیرزراعت اور میئر خضدار کے ظلم وانصافیوں اور زور آوری اور جبر کیخلاف نوٹس لیکر عوام کو ان کے جبر سے آزاد کرائیں ۔