کوئٹہ: بلوچستان میں 35ہزار خالی آسامیوں پر تعیناتی کا عمل مکمل نہیں ہوسکا ، 3ماہ کے عرصے میں تعیناتیاں مکمل ہونے کی بجائے 8ماہ میں بھی مکمل نہیں ہوسکے،مایوس نوجوان ملازمت کی آس لگائے آج بھی صوبائی حکومت کے اہم فیصلوں و احکامات پر عملدرآمدکے منتظر ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے گزشتہ سال اعلان کیا تھا کہ بلوچستان میں 35ہزار آسامیاں مختلف محکمہ جات میں خالی ہیں جن پرتین ماہ یعنی 90دن میں بھرتیوں کا عمل مکمل کیاجائے۔
اس حوالے سے انہوں نے حکمنامہ بھی جاری کیا تھا۔تاہم اس دورانیہ کو 8ماہ گزرچکے ہیں 35ہزار خالی آسامیوں پر تعیناتیاں ہونا اپنی جگہ چند ایک ملازمت پر بھی نوجوان بھر تی نہیں ہوسکے ہیں، مختلف محکموں کے چند سو آسامیاں اخبارات میں مشتہر ہوتوگئیں ، جن میں سے بعض آسامیوں پر ٹیسٹ و انٹرویوز بھی ہوگئے اور اب ان پر آرڈرز نہیں ہورہے ہیں اور ان میں سے بعض آسامیوں پر تاحال انٹرویوز ہونا باقی ہیں۔
آسامیوں کی جو تعداد بیان کیا جارہا تھا ان میں سے چند سوکو مشتہر کیا جاسکا ہے ،پوسٹس ریلیز کرنے اور ان پر تعیناتی کا عمل جس سست رفتاری کا شکار ہے ۔
اس سے یوں محسوس ہورہاہے کہ محکمہ جات کے آفیسران ایک جمہوری حکومت کے احکامات کی پیروی کو خاطر میں نہیں لار ہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ دن پر دن گزرتا جارہاہے اور ان آسامیوں پر تعیناتی کو مکمل ہونا درکنا ان کی شنید بھی نہیں ہے ۔
اس سست رفتاری پر صوبے کے نوجوان ایک بار پھر مایوسی کے شکار ہوگئے ہیں اور ان کی آخری تمنا وزیرعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری ہی ہیں ، چونکہ محکمہ جات اس حوالے سے خالی آسامیوں کو مشتہر کرنے میں نہ صرف کوتاہی برت رہے ہیں بلکہ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ ایک جمہوری حکومت میں بے روزگار نوجوان برسر روزگار ہوں اور جمہوری حکومت پر ان کا اعتماد بڑھ جائے ۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری ان نوجوانوں کے چہروں پر کب خوشی لاتے ہیں اور بیورو کریسی و محکمہ جات کو ایک وقت مقرر میں ان خالی آسامیوں پر تعیناتی کا پابند بناتے ہیں ۔