|

وقتِ اشاعت :   July 21 – 2017

کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاہے کہ وزیراعظم محمدنوازشریف نے تمام تر سازشوں کے باوجود صبر کادامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا اورہمیشہ تحمل اوررواداری کی سیاست کی ہے ملک کے 20کروڑعوام ان کے ساتھ ہیں ملک بھرکی طرح بلوچستان کے عوام نے بھی پاکستان مسلم لیگ(ن) کوبھرپورمینڈیٹ دیاہے اور2018کے انتخابات میں بھی کارکردگی کی بنیاد پر مسلم لیگ (ن)بھرپورکامیابی حاصل کرے گی۔

اصل احتساب کرنے والے عوام ہیں فرد واحد کوحق حاصل نہیں کہ وہ ایک منتخب وزیراعظم سے استعفیٰ مانگے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن)لائیرزونگ کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا جس نے ونگ کے صوبائی صدر طارق محمودبٹ ایڈوکیٹ کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔

اسپیکر صوبائی اسمبلی محترمہ راحیلہ حمید درانی ،مسلم لیگ (ن) کے مرکزی نائب صدر سینیٹر سرداریعقوب خان ناصر ،صوبائی مشیران سرداردُرمحمدناصر ،محمدخان لہڑی،ڈپٹی میئر کوئٹہ محمدیونس بلوچ،وزیراعلیٰ کے کوآرڈینیٹرز جمال شاہ کاکڑ اورعلاؤالدین کاکڑ بھی اس موقع پر موجودتھے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ جمہوریت کی بحالی میں وکلاء کا کردارقابل ستائش رہاہے اوریقیناوہ آئندہ بھی اپنامثبت کرداراداکرتے رہیں گے،وزیراعلیٰ نے کہاکہ وزیراعظم محمدنوازشریف واضح طورپر کہہ چکے ہیں کہ سپریم کورٹ کا جوبھی فیصلہ ہوگا اسے تسلیم کیاجائے گا لہٰذااپوزیشن کو بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظارکرناچاہیے فیصلے سے قبل وایلا اورشورشراباناقابل فہم ہے۔

،انہوں نے کہاکہ بعض لوگوں کو اقتدارمیں آنے کی بہت جلدی ہے جلد بازی کی سیاست سے ملک کو پہلے ہی بہت زیادہ نقصان اٹھاناپڑاہے اورہم اپنا ایک بازوکٹواچکے ہیں،ہم نہیں چاہتے کہ غیرسنجیدہ سیاست کی وجہ سے خدانخواستہ ملک کو دوبارہ کوئی نقصان پہنچے ہم محاذآرائی کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے حکومت مخالفین کو چاہیے کہ وہ 2018ء کا انتظارکریں اورعوام کے پاس جائیں۔

وزیراعلیٰ نے اس یقین کا اظہارکیا کہ وزیراعظم محمدنوازشریف اورمسلم لیگ (ن)پانامہ کیس اور2018ء کے الیکشن میں سرخ رو ہونگے ،وزیراعلیٰ نے کہاکہ وزیراعظم کے خلاف سازشیں دراصل سی پیک اورملک کی ترقی کے خلاف سازشیں ہیں جن کا آغاز2014سے ہوا،ملک کے باشعورعوام نے دھرنانمبرایک اوردھرنانمبردو کو ناکام بنایا اوراب دھرنانمبرتین کو بھی ناکام بنائیں گے۔

،وزیراعلیٰ نے کہاکہ دشمن نہیں چاہتے کہ ملک ترقی کرے قوموں پر امتحان آتے رہتے ہیں اوران میں وہی قومیں کامیاب ہوتی ہیں جو قربانی دیناجانتی ہیں ہم بھی ملک وقوم کیلئے ہرقسم کی قربانی کیلئے تیار ہیں،سی پیک بھی بنے گا اورترقی کے تمام میگاپروجیکٹس بھی مکمل ہونگے جن کا سہرا وزیراعظم کے سر ہے۔

انہوں نے کہاکہ جب بھی مسلم لیگ (ن) کی حکومت آتی ہے اورمحمدنوازشریف وزیراعظم بنتے ہیں وہ اوران کی ٹیم ملک کودوبارہ سے ٹریک پر ڈال دیتے ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی ان کے خلاف سازشیں بھی شروع ہوجاتی ہیں،وزیراعلیٰ نے ایٹمی دھماکوں کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اُس وقت بھی وزیراعظم محمدنوازشریف نے امریکہ سمیت عالمی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے ملک کو ایٹمی قوت بنایاتھا جس کی وجہ سے اُن کے خلاف بین الااقوامی سطح پر سازشیں شروع ہوگئیں تھیں اوربالاخرانہیں اقتدار سے محروم کردیاگیاتھا۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ نوازشریف دنیا کے پہلے رہنما ہیں جنہوں نے جلاوطنی سے واپس آکر دوبارہ اتنی بڑی اکثریت کے ساتھ حکومت بنائی اورعوام نے انہیں بھرپورمینڈیٹ دیا۔انہوں نے پانچ سال تک بردباری اوردانشمندی کے ساتھ پاکستان پیپلزپارٹی کی حکومت کوچلنے دیا اورخیبرپختونخواہ میں پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کا موقع دیا جبکہ بلوچستان میں اتحادی جماعت نیشنل پارٹی کو وزارت اعلیٰ دی۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے اورہم اقتدار کی نہیں اقدارکی سیاست پر یقین رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ (ن)کوعوام کی جانب سے بھرپورپذیرائی ملتی ہے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ غیرجانبدار عالمی اداروں کا کہناہے کہ موجودہ حکومت نے پاکستان کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کردیاہے جس کے نتیجے میں 2020ء تک ملک کی معیشت مزید مستحکم ہوگی اور2025ء تک پاکستان کا شمار بڑی معیشتوں میں ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ بلوچستان ترقی کرے گا توپاکستان ترقی کرے گا ،امن وترقی لازم وملزوم ہیں امن ہوگا تو ترقی ہوگی حکومتی اقدامات کی بدولت صوبے میں امن واستحکام آرہاہے اورحالات تیزی کے ساتھ بہتری کی طرف گامزن ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ امن وامان کی بہتری حکومت کی اولین ترجیح ہے اس حوالے سے متعلقہ سول وعسکری ادارے مربوط کاوشیں کررہے ہیں جن کے بہترنتائج سامنے آرہے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں اورکارکنوں کااپنی جماعت سے عقیدت اورعزت واحترام کا رشتہ ہوتاہے اوران ہی کی کمٹمنٹ اور جدوجہد سے جماعتیں مقبولیت حاصل کرتی ہیں اورآگے بڑھتی ہیں۔

پارٹی رہنما اورکارکن موجودہ صورتحال میں اپنے عزم وحوصلے بلند رکھیں اورباہمی اتحاد واتفاق سے پارٹی اوررہنماؤں کے خلاف ہونے والی سازشوں کوناکام بنائیں ،انہوں نے کہا کہ وکلاء ونگ کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان بار کونسل کے زیراہتمام 28جولائی کو لاہورمیں منعقدہ وکلاء کنونشن میں بھرپورشرکت کریں تاکہ بلوچستان کی جانب سے وزیراعظم کیلئے یکجہتی کابھرپورپیغام جائے۔

اس موقع پر سینیٹرسرداریعقو ب خان ناصر نے بھی اظہارخیال کیا جبکہ وفد کی جانب سے وزیراعظم محمدنوازشریف کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے کہاگیا کہ مسلم لیگ(ن)لائیرز ونگ وزیراعظم کے سپاہی ہیں اورسیاسی جدوجہد میں ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں وفد نے وزیراعلیٰ بلوچستان کی قیادت پر بھی مکمل اعتماد کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعلیٰ ہرقسم کے تعصب سے بالاترہوکر بلوچستان اوریہاں کے عوام کی ترقی کیلئے دن رات محنت کررہے ہیں وہ پہلے پاکستانی اورپھربلوچستانی ہیں۔

وفد نے سانحہ 8اگست کے شہداء کے لواحقین کی دادرسی اورزخمی وکلاء کے علاج ومعالجے اوران کی مالی امداد کے حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان کے عملی تعاون کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح وزیراعلیٰ نے شہید وکلاء کے پسماندگان اورزخمی وکلاء کی داد رسی کی اس کی مثال ملک کی تاریخ میں نہیں ملتی۔اس ضمن میں وزیراعلیٰ بلوچستان کو وکلاء کی جانب سے گولڈمیڈل بھی پہنایاگیا۔

بعدازاں وفد نے وزیراعلیٰ سے ان کے برادرنسبتی سینیٹر آغاشہبازدرنی کی وفات پر تعزیت کا اظہارکرتے ہوئے مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی۔دریں اثناء وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ صوبے کے تمام پسماندہ علاقوں کی ترقی اور عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے،صوبے کے دور دراز علاقوں میں عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لئے تمام متعلقہ حکام ، مقامی انتظامیہ اور بلدیاتی نمائندے ایمانداری اور خلوص نیت سے اپنا کردار ادا کریں۔

حکومت بلدیاتی اداروں کو مزید اختیارات دینے کے ساتھ ساتھ ان کو درپیش تمام مسائل کے حل کے لئے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔

ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے پی بی 33ضلع خضدار کی یونین کونسلوں کے چیئر مینوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر یوسی چیئرمینوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو اپنی متعلقہ یونین کونسلزکو درپیش مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایاکہ اربوں روپے فنڈز کے اجراء کے باوجودمتعلقہ یونین کونسلز میں ترقیاتی عمل سست روی کا شکار ہے، انہوں نے نشاندہی کی کہ بلدیاتی نمائندوں کے پاس محدود اختیارات اور فندز کی کمی کے سبب علاقوں میں واٹر سپلائی، سکول اور دیگر بنیادی ضروریات کی کمی کا سامنا ہے۔
انہوں نے بتایاکہ مختلف محکموں میں خالی آسامیوں میں ان کی یونین کونسلز کو نظر انداز کیا گیا ہے، جبکہ ضلع کی بیشتر یونین کونسلز میں قومی شناختی کارڈ کے حصول میں حائل رکاوٹوں کی وجہ سے بے شمار لوگ قومی شناختی کارڈ سے محروم ہیں،یوسی چیئرمینوں کے مسائل اور تجاویز سننے کے بعد ان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت صوبے کے دور دراز علاقوں کی ترقی، میرٹ کی عملداری اور لوگوں کو بنیادی ضروریات کی فراہمی جس میں پانی، بجلی اور سڑکوں کی تعمیر شامل ہے کے لئے تمام دستیاب وسائل استعمال میں لا رہی ہے۔

حکومت بلدیاتی اداروں کو مزید بااختیار اور فعال بنانے پر یقین رکھتی ہے اور اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات اٹھارہی ہے جن میں بلدیاتی اداروں کو درپیش مالی مشکلات اور اختیارات میں اضافہ شامل ہے جلد سے جلد حل کیے جائیں گے۔

وزیر اعلیٰ نے یقین دلایا کہ بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کی باہمی مشاورت سے پسماندہ علاقوں میں میرٹ کی بنیاد پر ترقیاتی عمل کو مزید تیز کرنے کے ساتھ ساتھ بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے گا۔

انہوں نے ہدایت کی کہ جاری ترقیاتی اسکیمات کو مقررہ وقت اور معیار کے مطابق مکمل کیا جائے اور لوگوں کو شناختی کارڈ کے حصول میں درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے اور تحصیل سطح پر نادراکے دفاترقائم کرنے کے لئے نادراحکام سے رابطہ کیا جائے ۔