کوئٹہ: کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ہوگئے۔ واقعہ کے خلاف مقتولین کے لواحقین نے میتوں کے ہمراہ کمشنر آفس کے باہر احتجاج کیا۔
پولیس کے مطابق واقعہ جمعرات کی صبح کوئٹہ کے تھانہ زرغون آباد کی حدود میں نواں کلی کے علاقے ٹیچرز کالونی میں پیش آیا جہاں مسلح موٹرسائیکل سواروں نے سڑک کنارے بیٹھے دو افراد پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔
گولیاں لگنے سے دونوں افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ واردات کے بعد ملزمان فرار ہوگئے۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی۔
لاشوں کو سول اسپتال پہنچایا گیا جہاں مقتولین کی شناخت محمد خان ولد رستم عرف لالک ترہ کئی خلجی اور اس کے دوست فضل الرحمان ولد عبدالرحمان توخئی خلجی ساکنان نواں کلی کوئٹہ کے نام سے ہوئی۔
دونوں افراد کو سر پر دو دو گولیاں ماری گئیں۔ ایس ایچ او زرغون آباد تھانہ طالب حسین کے مطابق حملہ موٹرسائیکل سوار دو ملزمان نے کی جن میں سے ایک نے چہرے پر نقاب اوڑھ رکھا تھا۔ واردات میں نائن ایم ایم پستول کا استعمال کیا گیا جائے وقوعہ سے پستول کے گیارہ خول ملے ہیں۔
پولیس نے علاقے کی ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی۔ مقتولین کے ورثاء کا کہنا ہے کہ ان کی کسی سے دشمنی نہیں تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں واقعہ دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔
مقتول محمد خان کے بھائی پر تین سال قبل ایک شخص کو قتل کرنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
دوسری جانب دوہرے قتل کے واقعہ کے خلاف مقتولین کے لواحقین نے لاشیں ایمبولنس میں ڈال کر انسکمب روڈ پر کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے سامنے احتجاج کیا۔
مظاہرے میں جمعیت علمائے اسلام نظریاتی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔
مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ انتظامیہ سے مزاکرات کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کردیا۔