کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیراہتمام پارٹی کے سرکردہ رہنما ملک نوید دہوار کی ٹارگٹ کلنگ میں شہادت کیخلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے ملک نوید دہوار کے صاحبزادے ملک عمیل ،بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات آغا حسن بلوچ ،بی ایس او کے سیکرٹری جنرل منیر جالب ،غلام نبی مری ،ملک نصیرشاہوانی ،سردار رب نوا زدودا ،،سینٹر کمیٹی کے اراکین عمران جمال اور جمیلہ ودیگر نے کہاکہ امریت کے دور سے اب تک بی این پی کے 90سے زائد رہنماوں اورکارکنوں کو شہید کیا جاچکا ہے ملک نوید دہوار اور انکے خاندان کے افراد کی قومی حقوق کی جدوجہد کیلئے ناقابل فراموش قربانیاں ہیں ۔
حکمرانوں اور اسٹیبلشمنٹ کی خام خیالی ہے کہ ہم اپنے کارکنوں کے قتل عام اور ماورائے عدالت گرفتاریوں اور قتل کے خلاف خاموش بیٹھے گئے ایک منظم منصوبے کے تحت بلوچستان نیشنل پارٹی اور سردار اختر مینگل انکے دوستوں قبائلی حمایتوں ودیگر کو خاموش کروانے کی ساز ش جاری ہے ۔
مقررین نے کہاکہ اقتدار کیلئے سازشیں کرنیوالوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ مشرف جیسا آمر بھی بی این پی اور بلوچوں کی آواز کو نہیں دباسکا او رآج وہ دبئی ،امریکہ میں منہ چھپاکر پھر رہا ہے لیکن بی این پی اپنی جگہ پر قائم ودائم ہے مقررین نے کہاکہ ریاست کی طاقت سے جمہور کا راستہ روکنے کی کوشش کی گئی تو عوام اسکی بھرپور مخالفت کرنے پرمجبور ہونگے ۔
انہوں نے کہاکہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت 2018کے الیکشن سے پہلے وڈھ میں لوگوں کو ترغیب کی جارہی ہے کہ وہ بی این پی کو ووٹ نہ دیں انہوں نے کہاکہ ہم اقتدار کے بھوکے نہیں ہے اور نہ ہی ذاتی مفادات کیلئے بلوچوں کے وطن سے غداری کرینگے ہم تعلیم ،جمہور اور عوام کی طاقت سے بزدل حکمرانوں کو شکست دینگے ۔
مقررین نے کہاکہ ضیاء الحق کی پیدوار کی وجہ سے بلوچستان میں پی ٹی سی سانحہ 8اگست اور سیاسی رہنماؤں کے قتل جیسے واقعات ہورہے ہیں اگر ریاست اور اداروں نے یہ سو چ لیا ہے کہ انہوں نے ہمیں کام نہیں کرنے دینا تو وہ ایک نوٹفکیشن جاری کرکے ہم پر پابندی عائد کردیں اگر وہ ایسا نہیں کرسکتے تو پھر ہمیں اپنے آئینی حقوق جن میں سی پیک ،احتجاج ،سیاست اور الیکشن شامل ہیں میں حصہ لینے دیں اس موقع پر مظاہرین کی جانب سے نعرے بازی بھی کی گئی جبکہ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ ز بھی اٹھارکھے تھے ۔